وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم سیل نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل خواجہ حارث کو بھی طلب کرلیا، خواجہ حارث کو آج دوپہر 2 بجے طلب کیا گیا۔
منگل کو ایف آئی اے نے عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا سے کئی گھنٹے تفتیش کی۔ پنجوتھا کا دعوی ہے کہ انہیں 8 گھنٹے تک روکا رکھا گیا اور کہا گیا کہ جب تک اوپر سے حکم نہیں آتا انہیں جانے نہیں دیا جائے گا۔
پنجوتھا جب کئی گھنٹے ایف آئی اے کے دفتر سے واپس نہیں آئے تو ان کی گرفتاری کی افواہیں پھیل گئی۔ تاہم بعد ازاں وہ سامنے آگئے۔
چیئرمیں پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے اپنے ٹوئٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ انھیں آٹھ گھنٹے حبس بجا میں رکھنے کے بعد چھوڑا گیا۔
نعیم حیدر پنجوتھا کی طرح چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث کو سیشن جج ہمایوں دلاور کی جعلی فیس بک پوسٹ کی انکوائری کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے نے خواجہ حارث کو طلبی کا نوٹس جاری کیا اور وہ بدھ کو دوپہر 2 بجے ایف آئی اے سائبرکرائم سیل کے سامنے پیش ہوں گے۔
جج کیخلاف جعلی پوسٹ پر عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا ایف آئی اے میںطلب
عمران خان کیخلاف پوسٹیں جج ہمایوں دلاور کے اکاؤنٹ سے نہیں کی گئیں،ایف آئی اے رپورٹ
’دن کو مکھیاں، رات کو کیڑے اور اوپن واش روم‘، وکیل سے ملاقات میںعمران خان نے کیا بتایا؟
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپ کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر انکوائری شروع ہوئی ہے۔
نوٹس کے متن کے مطابق پیش نہ ہونے کی صورت میں سمجھا جائےگا آپ کے پاس اپنے دفاع میں کہنےکو کچھ نہیں۔
خیال رہے کہ اس سے پہلے چیئرمیں پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا کو بھی گزشتہ روز طلب کیا گیا تھا۔
مذکورہ وکلاء کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی ڈائریکشن پر انکوائری کی غرض سے طلب کیا جارہا ہے۔