الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو 5 سال کے لیے نا اہل قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کو 5 سال کے لیے نااہل قرار دے دیا، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
جاری نوٹیفکیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کو این اے 45 کُرم سے ڈی نوٹیفائی کردیا۔
توشہ خانہ فوجداری کیس: عمران خان 5 سال کیلئے نااہل قرار، 3 سال قید کیسزا
گرفتاری کے وقت عمران خان کیا کر رہے تھے؟ تصویر سامنےآگئی
’دن کو مکھیاں، رات کو کیڑے اور اوپن واش روم‘، وکیل سے ملاقات میںعمران خان نے کیا بتایا؟
سیشن کورٹ کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ کیس میں 5 سال کے لیے نااہل قرار دیے جانے کے بعد الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ڈی نوٹیفائی کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ایڈیشنل سیشن جج کے فیصلے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب قرار پائے ہیں، عمران خان کو 5 سال کے لیے نااہل، 3 سال قید، ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان آئین کے آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت نااہل ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے این اے 45 پر ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی تاہم انہوں نے رکن اسمبلی کی حیثیت سے حلف نہیں اٹھایا تھا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کو ڈی سیٹ کرنے کے فیصلے پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل سامنے آگیا۔
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہیں، فیصلہ عدالتِ عظمٰی کے روبرو چیلنج کریں گے۔
ترجمان نے کہا کہ نوٹیفکیشن بند کمروں میں بنائے گئے، منصوبوں اورغیرقانونی مداخلت کا شاخسانہ ہے، الیکشن کمیشن کا پی ٹی آئی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے تعصّب قوم سے پوشیدہ نہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی خبروں کی تردید کی تھی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’میڈیا پر پی ٹی آئی کے چئیرمین کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی چلنے والی تمام خبروں کی الیکشن کمیشن سختی سے تردید کرتا ہے‘۔
الیکشن کمیشن نے مزید کہا تھا کہ ’الیکشن کمیشن میں آج اس موضوع پر نہ تو کوئی اجلاس ہوا ہے اور نہ ہی یہ موضوع زیر غور رہا ہے‘۔
واضح رہے کہ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے 5 اگست کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں توشہ خانہ فوجداری کیس کا فیصلہ سنایا تھا۔
عدالت نے اس فیصلے میں سابق وزیراعظم عمران خان کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کے بعد پولیس نے انہیں زمان پارک لاہور سے گرفتار کر لیا تھا۔ عمران خان اس وقت اٹک جیل میں قید ہیں۔
عدالت نے تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزم نے الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات جمع کرائیں، ملزم کرپٹ پریکٹسز کا مرتکب پایا گیا ہے، ملزم پر کرپٹ پریکٹس کے جھوٹے بیان کا الزام ثابت ہوتا ہے۔
تفصیلی فیصلے کلے مطابق ملزم نے اثاثے جان بوجھ کر چھپائے، تحائف سے متعلق غلط بیانی کی گئی، جس کے تحت ملزم پر بددیانتی ثابت ہوتی ہے۔
عدالت نے تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے لکھاکہ ملزم پر الیکشن ایکٹ 174 کے تحت 3 سال کی سزا سنائی جاتی ہے اور ایک لاکھ جرمانہ کیا جاتا ہے۔ ملزم نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات دیں، ملزم کو الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت 3 سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔
جج ہمایوں دلاور نے لکھاکہ ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوئے، آئی جی اسلام عدالت کے حکم کی تعمیل کروائیں، اور ملزم کو فوری گرفتار کریں، اگر جرمانہ ادا نہیں کیا جاتا تو 6 ماہ مزید سزا ہوگی۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے بعد آئی جی اسلام آباد کو وارنٹ گرفتاری پر تعمیل کرانے کا حکم دیا تھا۔