Aaj Logo

شائع 07 اگست 2023 07:37pm

مردم شماری کے حتمی نتائج: کراچی میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ

ساتویں اور پہلی ڈیجیٹل مردم شماری 2023ء کے حتمی نتائج خلافِ توقع اور 22 مئی تک کے اعدادوشمار سے مختلف آئے ہیں۔ مردم شماری میں اسلام آباد اور خیبر پختونخوا کی شہری آبادی میں کمی جبکہ پنجاب ، سندھ اور بلوچستان کی شہری آبادی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

نتائج کے بعد سندھ کی مجموعی آبادی میں کراچی کا حصہ 3 فیصد اضافے کے بعد 36 فیصد سے زائد ہو گیا ہے۔

جس کے بعد دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ مردم شماری کے نتائج جاری ہونے کے بعد کراچی سے قومی اسمبلی کی ایک اور سندھ اسمبلی کی 3 نشستوں کا اضافہ ہوگا۔

مردم شماری کے نئے نتائج کے مطابق 2017 میں قومی اسمبلی میں کراچی کی نشستیں 21 تھیں جو اب 22 ہوجائیں گی۔ اسی طرح صوبائی اسمبلی میں کراچی کی نشستیں 44 سے بڑھ کر 47 ہوجائیں گی۔

قومی اسمبلی میں سینٹرل کراچی کی نشستیں 4، ضلع شرقی کی 4، جنوبی کی 3، غربی کی 3، ضلع کیماڑی کی2، کورنگی کی 3 اور ملیر کی 3 نشستیں ہوں گی۔

جبکہ صوبائی اسمبلی میں سینٹرل کراچی کی نشستیں 9، ضلع شرقی کی 9، جنوبی کی 5، غربی کی 6، ضلع کیماڑی کی 5، کورنگی کی 7 اور ملیر کی 6 نشستیں ہوں گی۔

مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے ساتویں اور پہلی ڈیجیٹل مردم شماری 2023ء کی متفقہ طور پر منظوری 5 اگست کو دی گئی تھی۔

22 مئی تک ادارہ شماریات کے جو غیر حتمی اعدادوشمار سامنے آئے تھے ان کے مقابلے میں مجموعی طور پر تقریباً 90 لاکھ آبادی کم ہوئی ہے ، جس میں سے سندھ 22 لاکھ اور بلوچستان کی تقریباً 70 لاکھ آبادی ہے، جبکہ خیبر پختونخوا میں تقریباً 9 لاکھ اور پنجاب میں 2 لاکھ نفوس کا اضافہ ہوا ہے۔

تبدیلی کے بعد منظور ہونے والی مردم شماری 2023ء کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ اب آئین کے آرٹیکل (3) 51 میں آئینی کی ترمیم کی ضرورت نہیں پڑے گی، کیونکہ اتفاق سے چاروں صوبوں اور اسلام آباد کی آبادی سے آئین میں درج صوبوں کے کوٹے میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

ادارہ شماریات کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ حتمی نتائج میں کراچی کی آبادی 26 فیصد سے زائد اضافے سے 2 کروڑ 3 لاکھ شمار ہوئی ہے۔

سندھ میں 22 مئی کے اعدادوشمار کے مقابلے میں کراچی میں تقریباً 12 لاکھ آبادی کا اضافہ ہوا جبکہ سندھ کے باقی علاقوں میں 34 لاکھ کی کمی آئی ہے۔

Read Comments