اٹک جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان کو بی کلاس کے مطابق مراعات فراہم کر دی گئی ہیں، جیل حکام کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی ابھی تک اپنے ہی کپڑے استعمال کررہے ہیں،جیل میں وہ سزا یافتہ قیدیوں والے کپڑے پہنیں گے یا نہیں، اس کا فیصلہ حکومت کرے گی۔
توشہ خانہ کیس میں چئیرمین تحریک انصاف کی اٹک جیل ملاقات کے لیے شیڈول تیار کرلیا گیا۔
جیل حکام کے مطابق پی ٹی آئی سربراہ نے ابھی تک اپنے عزیز و اقارب کے 6 فون نمبر نہیں دیے۔
شیڈول کے مطابق عمران خان کو ہفتے میں 4 بار 20 منٹ بات کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ چئیرمین پی ٹی آئی کو بی کلاس کے مطابق مراعات فراہم کردی ہیں، جیل مینیو کے مطابق کھانا فراہم کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں:
’دن کو مکھیاں، رات کو کیڑے اور اوپن واش روم‘، وکیل سے ملاقات میں عمران خان نے کیا بتایا؟
عمران خان کیلئے بی کلاس منظور، اہلخانہ کو ملاقات کی اجازت ہوگی
الیکشن کمیشن کا توشہ خانہ فیصلے کے بعد عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ
گرفتاری کے بعد عمران خان کے ساتھ گاڑی میں بیٹھا یہ مسکراتا شخص کون ہے؟
جیل حکام کا کہنا ہے کہ ابھی تک سابق وزیراعظم اپنے ہی کپڑے استعمال کررہے ہیں، سزا یافتہ قیدیوں والے کپڑے پہنیں گے یا نہیں فیصلہ حکومت کرے گی۔
جیل حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ جیل کپڑوں سے اگر چئیرمین تحریک انصاف کو الرجی محسوس ہوئی تو وہ اپنے کپڑے استعمال کریں گے۔
اس سے قبل عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو کوئی سہولت نہیں دی گئی، نہ ٹی وی اور نہ ہی اخبار دیا گیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا انہیں سی کلاس میں رکھا ہوا ہے، چھوٹا سا کمرہ دیا گیا ہے جس میں اوپن واش روم ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو دیے گئے کمرے میں دن کو مکھیاں اور رات کو کیڑے ہوتے ہیں۔
نعیم پنجوتھہ کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ساری زندگی بھی جیل میں گزارنی پڑی تو گزاریں گے۔
نعیم پنجوتھہ نے مزید کہا کہ عمران خان کے گھر پر تیسرا حملہ کیا گیا، بشریٰ بی بی کے کمرے کا دروازہ توڑنے کی کوشش کی گئی، پولیس نے وارنٹ گرفتاری بھی نہیں دکھائے۔
نعیم پنجوتھہ نے بتایا کہ عمران خان نے کہا انہیں بشریٰ بیگم سے ملنے کی اجازت دی جائے۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے وکالت نامے پر دستخط کرا لیے ہیں، کل پٹیشن دائر کریں گے۔
واضح رہے کہ عمران خان کو 5 اگست کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کی جانب سے توشہ خانہ فو جداری کیس میں 3 تین سال قید اور جرمانے کی سزاکے بعد زمان پارک لاہور والی رہائشگاہ سے گرفتار کیا گیاتھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کو اسی روز بذریعہ موٹروے اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا۔