خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں پولیس کی جانب سے سکیورٹی نہ دینے پر پولیو مہم ملتوی کردی گئی۔ ضلع میں کل سے انسداد پولیو مہم شروع کی جانی تھی۔
خیبر پولیس نے انسداد پولیو مہم جیسی اہم قومی ذمہ داری سے انکار کیا تو ضلعی انتظامیہ کو منگل سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم ملتوی کرنی پڑی گئی۔
انسداد پولیو مہم میں ڈیوٹی کے حوالے سے پولیس کا موقف ہے کہ انھیں اعزازیہ نہیں دیا جاتا۔
اس لئے پولیس نے اعزازیہ نہ ملنے پر سیکیورٹی دینے سے انکار کردیا ہے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کے 17 اضلاع میں انسداد پولیو مہم شروع ہوگئی ہے۔
اس مقصد کیلئے 27 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر پشاور کے مطابق انسداد پولیو مہم کے لیے 6 ہزار 947 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جبکہ 1598 ایریا انچارج، 18 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو سے بچاؤ کے قطروں کیساتھ حفاظتی ٹیکے بھی لگائے جائیں گے۔
دوسری طرف انسداد پولیو مہم کے دوران سندھ کے 9 اضلاع میں 30 لاکھ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔
کراچی میں سات روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کے پچیس لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو ویکسین پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، صوبہ بلوچستان اور پنجاب کے 37 اضلاع میں انسداد پولیو مہم چلائی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ یکم اگست کو بنوں میں 3 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، رواں سال کا دوسرا پولیو کیس خیبر پختونخوا سے رپورٹ ہوا تھا۔