سابق وزیر اعظم عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا اور گرفتاری کیخلاف وکلا نے لاہور اور گوجرانوالہ میں احتجاج کیا۔
لاہور میں انصاف لائرز ونگ نے جی پی او چوک پر احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔
احتجاج میں مرد وکلا کے ساتھ خواتین وکلاء نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے تحریک انصاف کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔
وکلا نے عمران خان کے حق میں کچھ دیر احتجاج کیا اور پھر پُرامن طور پر منتشر ہوگئے۔
دوسری طرف گوجرانوالہ میں بھی مظاہرہ کیا گیا۔ تحریک انصاف لائرز فورم نے سیشن کورٹ کے احاطہ میں احتجاج کیا۔
وکلا نے سیشن کورٹ کے باہر روڈ پر نکلنے کی کوشیش کی لیکن پولیس نے مظاہرین کو سیشن کورٹ کے گیٹ پر روک لیا۔
سابق وزیر اعظم کی گرفتاری کے خلاف کیے گئے احتجاج میں وکلا نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔
اس موقع پر وکلا نے عمران خان کے حق میں جبکہ حکومت اور پولیس کے خلاف نعرے بھی لگائے۔
تحریک انصاف لائرز فورم کے وکلا اور پولیس میں تلخ کلامی بھی ہوئی، احتجاج ریکارڈ کروانے کے بعد وکلا منتشر ہوگئے۔
دوسری جانب مرادن میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے پر پی ٹی آئی مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔
دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 12 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی صدر رحیم کاکڑ کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کرلیا گیا۔
رحیم کاکڑ اور ان کے دونوں بیٹوں کو ایک ماہ کے لیے جیل منتقل کردیا گیا۔
پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے خلاف رحیم کاکڑ اور دیگر نے پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا تھا، مظاہرے میں انہوں نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔