الیکشن کمیشن آف پاکستان کی نے چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی خبروں کی تردید کردی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’آج میڈیا پر پی ٹی آئی کے چئیرمین کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی چلنے والی تمام خبروں کی الیکشن کمیشن سختی سے تردید کرتا ہے‘۔
الیکشن کمیشن نے بیان میں کہا کہ ’الیکشن کمیشن میں آج اس موضوع پر نہ تو کوئی اجلاس ہوا ہے اور نہ ہی یہ موضوع زیر غور رہا ہے‘۔
خیال رہے کہ اس سے قبل خبر آئی تھی کہ عدالتی فیصلے کے بعد چئیرمن پی ٹی آئی عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کے طریقہ کار پر مشاورت کے لیے الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا تھا۔ہونے والا الیکشن کمیشن کا اجلاس ختم ہوگیا ہے۔**
اجلاس میں عام انتخابات کیلئے نئی حلقہ بندیوں کے معاملے پر مشاورت کی گئی، جس میں قانونی ٹیم نے الیکشن کمیشن کو بریفنگ دی۔
ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ اجلاس میں چئیرمن پی ٹی آئی کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کے طریقہ کار پر بھی مشاورت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
توشہ خانہ کیس: عمران خان کو 3 برس قید کیخلاف سپریم کورٹ میںدرخواست دائر
توشہ خانہ فوجداری کیس: عمران خان 5 سال کیلئے نااہل قرار، 3 سال قید کیسزا
ذرائع کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ فیصلے کے بعد پارٹی عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کیلئے الیکشن کمیشن کے پولیٹکل فنانس ونگ نے فائل تیار کرنا شروع کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آج عمران خان کو چئیرمین پاکستان تحریک انصاف کے عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کرسکتا ہے۔
خیال رہے کہ 5 اگست کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو توشہ خانہ فوجداری کیس میں 3 سال قید کی سزا سناتے ہوئے 5 سال کیلئے نااہل قراردے دیا گیا تھا۔
عمران خان اس وقت اٹک جیل کی بی کلاس میں ہیں۔