** وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف اور پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ نے نگراں وزیراعظم کیلئے رانا ثنا اللہ کے بتائے گئے دونوں ناموں کی تصدیق نہیں کی، ان کا کہنا ہے کہ رانا ثناء کے بتائے گئےدونوں نام کمیٹی کے فیصلے میں شامل نہیں تھے۔**
نگراں وزیراعظم کے تقررکا معاملے پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پانچ نام تجویز کررکھے ہیں جن میں حفیظ شیخ اورکسی ریٹائرڈ جج کا نام نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈرجلد نگراں وزیراعظم کی تعیناتی کے لیے مشاورت کریں گے۔ دونوں کی ملاقات جلدہوگی ۔
دوسری جانب سکھرمیں صحافیوں سے بات چیت کے دوران نگراں وزیراعظم سے متعلق سوال پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ رانا ثناء نے جو دو نام لیے، کمیٹی کے فیصلے میں یہ دونوں نام شامل نہیں تھے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ، ”رانا ثناء مجھ سے بہترجانتے ہیں انہیں زیادہ پتا ہوگا کون آرہا ہے“۔
مزید پڑھیں: نگران وزیراعظم کے لئے 10 نام سامنے آگئے
واضح رہے کہ گزشتہ رات 6 اگست کو جیونیوز کے پروگرام میں شریک رانا ثناء کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کے لیے شارٹ لسٹ کیے جانے والے ناموں میں سابق وزیرخزانہ حفیظ شیخ اورسریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کا نام شامل ہے۔
وزیراعظم کے لیے شارٹ لسٹ کیے جانے والے ناموں میں سابق وزیرخزانہ حفیظ شیخ اورسریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کا نام بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں: نگران حکومت کیلئے 60 کے بجائے90 دن ہونے چاہیے، اسحاق ڈار
اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے5 نام وزیر اعظم کودیے ہیں جو ٹی وی پر نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری دعا ہے کہ الیکشن نومبرتک ہوجائیں، حلقہ بندیوں میں تین چار ماہ تو لگیں گے۔
توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری جوڈیشری کا مسئلہ ہے۔ آگے ہائی کورٹ ،سپریم کورٹ بھی ہے۔
مزید پڑھیں: ’اتفاق رائے کے بعد ہی نگراں وزیراعظم کا نام سامنے آئے گا‘
انہوں نے مزید کہا کہ عدالت نے بھٹو کو قتل کیا،نواز شریف کو سزا دی،آج جو ملک میں ہورہا ہے اسی فیصد ذمہ دار عدالتیں ہیں۔
خورشید شاہ نے ہزارہ ایکسپریس حادثے پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ریلوے ٹریک بہت پرانے ہیں۔ رانی پورسے جنگ شاہی تک ٹریک کی مرمت کی ضرورت ہے۔