Aaj Logo

اپ ڈیٹ 06 اگست 2023 03:36pm

سینیٹ نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا

سینیٹ نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ حکومت نے تشدد اور انتہاء پسندی سے اجتناب کا بل واپس لے لیا۔

سینیٹ کے اجلاس میں آفیشل سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔

ایوان بالا نے ترمیمی بل کی شق وار منظوری دی۔

سینیٹ نے بل میں وزیرقانون کی ترامیم منظور کرلیں۔

سینیٹر مشتاق کی ترامیم ایوان نے پیش کرنے کی اجازت نہیں دی۔

یاد رہے کہ 3 اگست کو حکومتی سینیٹرز کے شدید احتجاج پر آفیشل سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 ایوان بالا میں روک دیا گیا تھا۔

آج ہونے والے سینیٹ اجلاس میں سینیٹر مشتاق کا کہنا تھا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل میں بہت سی متنازعہ شقیں ہیں، موجودہ حالت میں اس ترمیمی بل کو پاس نہ کیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں 6 ترامیم ہیں، فوجی تعلیمی اداروں کو بھی آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔ نان اسٹیٹ ایکٹرز کو بل میں شامل کیا گیا۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ اگر یہ بل اتنا ہی ضروری تھا تو 15 ماہ پہلے کیوں نہ لائے، اس کے بعد کس کی حکومت ہوگی کچھ علم نہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس طرح کے غیرمعمولی اختیارات اداروں کو نہیں دینے چاہئیں، اس کو ابھی درست کر لیں ورنہ آپ بھی اس کا شکار ہوسکتے ہیں۔

سینیٹر نوابزادہ عمر کا کہنا تھا کہ ایوان بالا میں ایسا بل نہیں لانا چاہیے، موجودہ حکومت جو قانون سازی کر رہی ہے یہی ان کے گلے پڑے گی، سیاسی افراد کو ایسی قانون سازی نہیں کرنی چاہیے۔

حکومت نے تشدد اور انتہاء پسندی سے اجتناب کا بل 2023 واپس لے لیا۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل واپس لینے کی تحریک پیش کی جو ایوان نے منظور کرلی۔

وزیرقانون کا کہنا تھا کہ یہ بل ڈھائی سال پرانا تھا جو گزشتہ حکومت نے تیار کیا تھا، وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر بل واپس لے رہے ہیں، یہ بل ہماری موجودہ کابینہ میں نہیں آیا تھا۔

Read Comments