امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے نام پر دھوکا دیا جارہا ہے، کراچی کی کئی آبادیوں میں لوگوں کا شمار نہیں کیا گیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی پر ایک بار پھر شب خون مارا گیا، سب نے مل کر کراچی کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ دکھاوے کے لئے مردم شماری میں توسیع کی گئی تھی، اعداد وشمار پہلے ہی طے ہوچکے تھے۔
انھوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو کم شمار کیا گیا، پاکستان کی معیشت کراچی چلا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاکھوں کی تعداد میں اندرون سندھ کے شہری کراچی میں آباد ہیں، کئی آبادیوں میں لوگوں کا شمار نہیں کیا گیا۔ مردم شماری کا اصول ہے کہ جو جہاں رہتا ہے اسے وہاں گنا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ 2017 کی مردم شماری پر شدید اعتراضات سامنے آئے تھے۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ کراچی والے پیپلزپارٹی سے نفرت کرتے ہیں، جماعت اسلامی کراچی کی سب سے بڑی جماعت ہے۔