امریکا میں ایک خاتون حد سےزیادہ پانی پینے کے باعث چل بسی۔
نیو یارک پوسٹ کے مطابق امریکی ریاست انڈیانا کی رہائشی 35 سالہ ایشلے سمرزدو بیٹیوں اورشوہر کےہمراہ جولائی کے چوتھے ہفتے میں لیک فریمین پرتفریح کیلئے گئیں جہاں انہیں ڈی ہائیڈریشن (پانی کی شدید کمی)ہوگئی۔
خاتون نے فیملی کو بتایا کہ وہ پانی پینے کے باوجود بہت مسلسل پیاس محسوس کررہی ہیں۔
پیاس بجھانے کیلئے خاتون نے لگا تارپانی پینا شروع کردیا جس کے باعث اُن کی موت واقع ہوگئی۔
اس افسوسناک واقعے کے بعد خاتون کے بھائی ڈیوون مِلر نے میڈیا کو بتایا کہ،’میری بہن نے 20 منٹ میں پانی کی 4 بوتلیں پی ڈالی تھیں‘۔
بھائی کے مطابق ، ’پانی کی ایک بوتل اوسط 16 اونس کی ہوتی ہے،یعنی ایشلے نے 20 منٹ کے دوران 64 اونس پانی پیا جو آدھا گیلن بنتا ہےوراتنا پانی ایک نارمل انسان پورے دن میں پیتا ہے۔
ایشلے کی یہ حالت فیملی ٹِرپ کے آخری دن ہوئی جب انہیں محسوس ہوا کہ وہ جتنا بھی پانی پی رہی ہیں ان کی پیاس نہیں بجھ رہی۔
شوہراور بچوں کے مطابق خاتون نے شدید سر درد ہونے اور چکر آنے کی شکایت کی تھی۔ گھرواپسی کے بعد وہ گیراج میں ہی بے ہوش ہوگئیں اور پھرانہیں ہوش نہیں آیا۔
اسپتال لے جانے پر ڈاکٹرز نے بتایا کہ ایشلے کی موت ’واٹر ٹاکسیٹی‘ کے باعث ہوئی۔
اس حالت کو واٹر پوائزننگ یا واٹرانٹاکیسشن بھی کہا جاتا ہے اورایسا تب ہوتا ہے جب انسان ضرورت سے زیادہ پانی پی لے جو جسم میں جا کرزہر آلود ہو جاتا ہے۔