پاکستان تحریک انصاف وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کور کمیٹی اجلاس کی صدارت کی جس میں عمران خان کی رہائی کیلئے قانونی چارہ جوئی پر مشاورت ہوئی۔
اجلاس کے بعد پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے اعلامیہ جاری کردیا،جس میں تحریک انصاف نے ملک گیر پرامن احتجاج کی کال دی ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ فیصلہ جعلی ٹرائل کے ذریعے سنایا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی کو منصوبے کے تحت گرفتار کیا گیا۔
پاکستان تحریک اںصاف کے نائب چئیرمین شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد عوام سے احتجاج کی اپیل کی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ پاکستانیوں آج آپ کو اپنے گھروں سے نکلنا ہوگا، آج گھر کوئی نہ بیٹھے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آپ اگر حیققی آزادی چاہتے ہیں تو اپنے لیڈر کیلئے نکلیں۔
انہوں نے کہا کہ اپنے بیوی، بچوں کے ساتھ اپنے لیڈر کیلئے باہر نکلو۔
لاہور ہائیکورٹ بار کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ توشہ خانہ کیس عجلت میں سنایا گیا، یہ فیئر ٹرائل اور متعلقہ قوانین کی سخت خلاف ورزی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو بھی نظر انداز کیا گیا۔
چئیرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کا لائحہ عمل سامنے آگیا ہے۔
تحریک انصاف نے احتجاج کے پہلے مرحلے میں ٹوکن مظاہرے کا فیصلہ کیا ہے۔
ارباب شیرعلی کا کہنا ہے کہ انصاف ٹریڈر ونگ پشاور میں شٹر ڈاؤن کریں گے۔
دوسری جانب چئیرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد ٹوئٹر پر ”ملک گیر پرامن احتجاج“ ٹرینڈ کرنے لگا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ’عمران خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پرامن احتجاج ہر پاکستانی کا آئینی حق ہے۔‘
کرک ضلع میں دفعہ 144 کے تحت جلسہ جلوس پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کرک نے خلاف ورزی پر فوری گرفتاری کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ کسی کو امن و امان میں خلل ڈالنے نہیں دیں گے۔
پولیس نے بھی ممکنہ احتجاج سے نمٹنے کی تیاری کرلی ہے۔
جنوبی وزیرستان کے شہر ٹانک اور خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں بھی امن و امان قائم رکھنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔
ٹانک انتظامیہ کے مطابق دفعہ 144 پانچ اگست سے 9 اگست تک نافذ العمل رہے گی، پانچ سے زائد افراد کے اکھٹے ہونے اور ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد ہوگی۔