سوات میں پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید کے والد کو گرفتار کرلیا۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد پولیس نے مراد سعید کے گھر پر چھاپا مارا اور مراد سعید کے والد کو عوام کو احتجاج پر ورغلانے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
مراد سعید کے وا؛لد کی گرفترای کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بعد ان کے قریبی ساتھی اویس خان نیازی اور دیگر رہنماؤں سمیت 60 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اویس خان نیازی عمران خان کے میڈیا کوآرڈینیٹر تھے، جنہیں زمان پارک سے گرفتار کیا گیا۔
اویس خان نیازی کی گرفتاری کے کچھ دیر بعد پی ٹی آئی کے کارکن زمان پارک پہنچنا شروع ہوگئے۔
زمان پارک پہنچتے ہی پولیس نے پی ٹی آئی کے 5 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ کچھ دیر بعد زمان پارک کے باہر سے گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کی تعداد 14 ہوگئی۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے 11 مرد اور 3 خواتین کارکنان کو گرفتار کیا۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ لاہور سے پولیس نے 45 کارکنوں کومختلف مقامات سے گرفتار کیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے خلاف کراچی پریس کلب پر بھی احتجاج کیا گیا، جہاں پولیس نے پی ٹی آئی رہنما رضوان خانزادہ سمیت 6 رہنماؤں کو حراست میں لے لیا۔
کراچی میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کےبعد کراچی پریس کلب سے 6 اور ملیر سے 11 کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا،، کارکنان احتجاج کی غرض سے پہنچے تھے.
پولسی کے مطابق 5 کارکنان تھانہ شرافی گوٹھ اور 6 تھانہ قائد آباد سے حراست میں لئے گئے۔ جبکہ نارتھ ناظم بلاک کے سے پولیس نے تین پی ٹی آئی کارکنان کو اپنی حراست میں لیا.
ملتان میں احتجاج کے لئے آنے والے پی ٹی آئی کارکن فہد کو گرفتار کر لیا گیا، جبکہ احتجاج میں آئی خاتون کو رکشے میں گھر بھیج دیا گیا۔
دونوں مظاہرین پلے کارڈ اٹھائے چونگی نمبر 9 پر مظاہرہ کررہے تھے۔
باجوڑ میں عمران خان کی گرفتاری اور نااہلی کے خلاف پی ٹی آءی کارکنان جی جانب سے خار چوک پر احتجاج کیا گیا جس میں رہنما اور کارکنوں نے شرکت کی۔
مظاہرین کا کہنا تھاکہ فیصلہ بدنیتی پر مبنی ہے، عدالت عظمیٰ فیصلے کانوٹس لے۔