تحریک انصاف نے عمران خان کی گرفتاری کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
عمر خان نیازی نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی جس میں آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور سمیت دیگر فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو پولیس نے غیر قانونی طور پر حراست میں لیا، انہیں اغواء کیا گیا ہے، پولیس کے پاس کوئی عدالتی فیصلہ نہیں تھا۔
تحریک انصاف نے استدعا کی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ آج ہی درخواست سماعت کے لئے مقرر کرے اور پنجاب پولیس کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کا فیصلہ اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان سے متعلق فیصلہ پہلے سے طے شدہ لگتا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی چیئرمین عمران خان کو سزا سنائے جانے کے فیصلے کو اعلیٰ عدالت کے روبرو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نظامِ عدل کی پیشانی پر ایک اور سیاہ دھبّہ لگایا گیا، قوم انتقام کی ایسی بھونڈی کوشش ہرگز قبول نہیں کرے گی۔
توشہ خانہ کیس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو سزا سنائے جانے کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں نے عدالتی فیصلے پر شکوک شبہات کا اظہار کیا ہے۔
آج نیوز سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہائیکورٹ کی جانب سے توشہ خانہ کیس دوبارہ اسی عدالت کو بھیجنا انصاف کے تقاضوں کے برعکس ہے۔
انھوں نے کہا کہ سیشن عدالت نے کیس کا فیصلہ بعد میں سنایا لیکن پولیس زمان پارک میں پہلے ہی پہنچ گئی۔ پولیس کے پاس غائبانہ علم کیسے آگیا۔
شاہ محمود قریشی نے توشہ خانہ عدالتی فیصلے پر حیران ہوتے ہوئے کہا کہ حیران کن بات ہے، معاملہ پہلے سے طے شدہ لگتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ جس انداز میں توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سنایا انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔
شاہ محمود قریشی نے ابتدائی طور پر عمران خان کی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں۔
پی ٹی آئی وائس چیئرمین نے سوال اٹھایا کہ کیا انصاف کے تقاضے پورے کیے گئے، عدالت کو اتنی کیا جلدی تھی ساڑے بارہ بجے ہی فیصلہ سنانا تھا، ٹائمنگ سوچنے کی بات ہے۔
انھوں نے عدالتی فیصلے پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ عمران خان کو سزا سنائے جانے کے معاملے پر کڑی سے کڑی ملتی ہوئی دکھائی تو نہیں دے رہی۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین کو جیل میں ڈالنا تھا، پہلے غیر قانونی گرفتاری پر فوری رہائی ممکن ہوگئی تھی، اس بار سزا دلوا کر جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان کو نا اہل بھی کیا گیا تاکہ انتخابات میں حصہ نہ لے سکیں۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا، لیول پلیئنگ فیلڈ کی خواہش پوری کردی گئی۔
توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو سزا ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے فرخ حبیب نے یہ بھی کہا کہ پہلے ہی میڈیا پر پیش گوئیاں کروائی جارہی تھیں۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری پر انتہائی دکھ اور افسوس ہوا۔
انھوں نے کہا کہ امید ہے سپریم کورٹ سے اُنہیں انصاف اور ریلیف ملے گا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ عمران خان کو جلد رہائی عطا فرمائے۔
ترجمان پی ٹی آئی خیبرپختونخوا بیرسٹرسیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عمران خان کی نااہلی مضحکہ خیز اور غیر منصفانہ فیصلہ ہے۔
بیرسٹرسیف نے کہا کہ توشہ خانہ کیس کے فیصلے سے انصاف کی سبکی ہوئی ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود فیصلہ کیا گیا، اس فیصلے سے انصاف کی ہی نہیں سپریم کورٹ کی بھی توہین ہوئی ہے۔