روس کے اناج کے معاہدے سے نکلنے اور بھارت کی جانب سے چاول کی برآمدات کو محدود کرنے کے بعد عالمی سطح پر خوراک کی قیمتوں میں نئے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔
عالمی منڈی میں خوراک کی قیمتیں بڑھنے سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے چاول کی برآمدات محدود کرنے سے چاول اور سبزیوں کے تیل جیسی غذائی اجناس کی عالمی قیمتوں میں کئی ماہ میں پہلی بار اضافہ ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) نے مزید کہا کہ روس کی جانب سے یوکرین کو دنیا کو اناج بھیجنے کے معاہدے سے دستبرداری بھی اس کی وجہ ہے۔
ایف اے او فوڈ پرائس انڈیکس میں جون کے مقابلے میں جولائی میں 1.3 فیصد اضافہ ہوا، جس کی وجہ چاول اور سبزیوں کے تیل کی قیمتیں زیادہ ہونا ہے۔
اقوام متحدہ کا ادارہ ایف اے او فوڈ پرائس انڈیکس، تجارت کی جانے والی غذائی اجناس کی بین الاقوامی قیمتوں میں ماہانہ تبدیلیوں پر نظر رکھتا ہے۔
ایف اے او کے چیف اکانومسٹ میکسیمو ٹوریرو نے کہا ہے کہ جون کے مقابلے میں جولائی میں گندم کی بین الاقوامی قیمتوں میں 1.6 فیصد اضافہ ہوا، جو نو ماہ میں پہلا اضافہ ہے۔
ایف اے او نے مزید کہا کہ جولائی میں چاول کی قیمتوں میں ایک ماہ پہلے کے مقابلے میں 2.8 فیصد جبکہ اس سال 19.7 فیصد اضافہ ہوا اور یہ ستمبر 2011 کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی جانب سے چاول کی کچھ اقسام پر تجارتی پابندی عائد کی گئیں، جس کی وجہ سے دنیا کے کچھ حصوں میں اس کی ذخیرہ اندوزی ہو رہی ہے۔
بھارت کی جانب سے یہ پابندیاں گزشتہ ماہ کے آخر میں عائد کی گئی تھیں، جس کی وجہ خشک اور گرم موسم سے چاول کی پیداوار کو نقصان پہنچنے کا خدشہ تھا۔
یاد رہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد گزشتہ سال اجناس کی قیمتیں ریکارڈ بلند ترین سطح پر گئیں لیکن اس کے بعد اجناس کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوئیں، لیکن روس کی جانب سے اناج کے معاہدے سے دستبرداری کے بعد قیمتیں دوبارہ اوپر آنا شروع ہوگئیں۔
اناج کی سپلائی کا معاہدہ روس اور یوکرین کے درمیان اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں ہوا تھا۔ گزشتہ دنوں روس نے اپنے زیر اثر علاقے میں یوکرین کے مبینہ ڈرون حملے کے بعد اناج کا معاہد ختم کردیا تھا۔ اس کے بعد سے یوکرین کی جانب سے دنیا میں اناج کی سپلائی خطرات سے دوچار ہے۔
معاہدے کے تحت بحیرہ اسود کے ذریعے یوکرین کی زرعی مصنوعات لے جانے والے بحری جہازوں کو تحفظ فراہم کیا گیا تھا۔