لاہور: ڈاکٹر نے تشدد کا شکار ملازمہ رضوانہ کی تمام رپورٹس مثبت آگئی ہیں۔
جنرل اسپتال میں تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ کا علاج 12ویں روز جاری ہے، اس حوالے سے پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا ہے کہ بچی کی حالت میں مزید بہتری آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بچی کو اب آکسیجن کٹ کی ضرورت نہیں، ان کی تمام رپورٹس بھی مثبت ہیں، لہٰذا رضوانہ کو آج کسی بھی وارڈ یا پرائیوٹ روم میں شفٹ کیا جا سکتا ہے اور آئندہ ہفتے ان کے بازوؤں کی سرجری کی جائے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز گھریلو ملازمہ رضوانہ تشدد کیس میں وفاقی پولیس نے 5 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے دی جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے 5 ممبران میں 3 پولیس آفسران، ایک انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور ایک انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کا ممبر شامل ہو گا۔
دوسری جانب چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے تشدد کی شکار کمسن بچی رضوانہ کی قانونی تحویل حاصل کرلی۔
چیئر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کا کہنا تھا کہ صحتیابی کے بعد رضوانہ کی تعلیم اور بہتر نشوونما کے حوالے سے اقدامات کئے جائیں گے، لڑکی کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔