کراچی میں جماعت اسلامی کے تحت واٹر بورڈ ہیڈ آفس پر احتجاجی دھرنا جاری ہے، مظاہرین نے شاہراہ فیصل کے دونوں ٹریک بند کردیے۔
جماعت اسلامی کراچی کے تحت واٹر بورڈ ہیڈ آفس کے باہر دھرنا جاری ہے، مظاہرین میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے خلاف نعرے بازی کررہے ہیں، جب کہ شارع فیصل کے دونوں ٹریک بند کر دیئے گئے ہیں۔
دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ شہر کے ساڑھے تین کروڑ عوام انتہائی پریشانی کا شکار ہیں، کراچی میں پانی کا شدید بحران ہے، بجلی اور گیس آتی ہی نہیں ہے، عوام کے لیے باعزت ٹرانسپورٹ موجود نہیں ہے، پیپلز پارٹی گزشتہ 15 سال سے 150 بسوں کو رنگ تبدیل کر کے چلا رہی ہے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام کو ساڑھے تین کروڑ عوام گنا ہی نہیں جارہا ہے، کراچی کی آبادی کم کرنے کے لیے پھر سے سوداگر بیدار ہوگئے ہیں، ہم ساڑھے تین کروڑ ہیں ہمیں ساڑھے تین کروڑ ہی گنا جائے، شہر کی گنتی پر کسی بھی صورت میں سودے بازی نہیں کرنے دی جائے گی۔
امیرجماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ پانی میں کرپشن کا دھندا واٹر بورڈ ہیڈ آفس سے ہوتا ہے، اس دھندے میں بلاول ہاؤس تک حصہ پہنچایا جاتا ہے، پیپلز پارٹی کرپشن میں گردن تک ڈوبی ہوئی ہے، کے فور منصوبہ میں ملنے والے پانی کو آدھے سے بھی کم کردیا، جو پانی اس شہر کے عوام کے لیے دستیاب ہے وہ بھی نہیں دیا جارہا ہے۔
حافظ نعیم نے مطالبہ کیا کہ کراچی کی انڈسٹری کو جائز طریقے سے پانی دیا جائے، عوام کو بھی نلکوں کے ذریعے پانی دیا جائے، جس نظام میں گھروں میں پانی نہ آئے ایسے نظام کو ہم نہیں مانتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کی جانب سیاسی انتقام لینے کے لیے نارتھ ناظم آباد، نیوکراچی سمیت جنہوں نے ان کو ووٹ نہیں دیا ان کا کنکشن کاٹا جا رہا ہے، اگر مزید پانی کی لائنیں کاٹنے کی کوشش کی گئی توعوام بھرپور مزاحمت کریں گے۔