Aaj Logo

شائع 04 اگست 2023 01:21pm

باربی کی مسلمان بہن بھی خبروں میں آگئی

آج کل ہرسو ’باربی‘ کے چرچے ہیں، لیکن اب اس باربی کو ٹکردینے کیلئے 7 سال کے وقفے کے بعد اس کی متضاد باحجاب گڑیا ’حجاربی‘ بھی ایک بار پھر میدان میں آ گئی ہے۔

ہجاربی بنانے والی نائجیریا کی آرٹسٹ حنیفہ آدم نے سب سے پہلے 2015 میں سوشل میڈیا پر معمولی فیشن یا حجاب کی کمی کو محسوس کرنے کے بعد مسلم لباس میں گڑیا تیار کی تھی۔ 7 سال کے وقفے کے بعد گڑیا کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہے جس میں وہ گلابی رنگ کے لباس میں ملبوس گلابی رہی نگ کی دیوار کے سامنے پوز دے رہی ہے۔

حنیفہ ایک فیشن، عقیدے اور کھانے سے متعلق بلاگنگ کیا کرتی تھیں، انسٹاگرام پر ایکٹو باحجاب آرٹسٹ کا ماننا تھا کہ آج تک ایسی گڑیا نہیں دیکھی جو انہی کی طرح نظر آتی ہو۔

پھر حنیفہ نےسب سے پہلے دسمبر 2015 میں نیوی میکسی اسکرٹ، نیلے بلاؤز اور سیاہ حجاب کے ساتھ حجاربی متعارف کروائی۔

پھرانہوں نے برطانوی طرز زندگی اور فیشن انفلوئنسر حبیبہ دا سلوا کے پہنے گئے کارن فلاور بلوعبایا پر مبنی لباس میں گڑیا ڈیزائن کی جسے بھرپور پزیرائی اور میڈیا کوریج حاصل ہوئی۔

سات سال بعد حنیفہ نے ہجاربی پیج پر 200 سے زائد تصاویر اپ لوڈ کی ہیں، اس پیج پر ان کے 59 ہزار فالوورز ہیں۔ حنیفہ نے مسلم ثقافت اور فیشن پرمبنی تقریبا 70 ملبوسات ڈیزائن کیے ہیں جن میں قابل ذکر مسلم خواتین پر مبنی گڑیا بھی شامل ہیں۔

گزشتہ ماہ باربی فلم کے فیمنسٹ پیغام سے متاثر ہو کر ’گلابی حجاربی‘ کے ساتھ واپسی کرنے والی حنیف کہتی ہیں کہ ’باربی نے نسوانیت، آزادی اور خواتین کی طاقت کا جشن مناتے ہوئے ایک نیا رجحان تخلیق کیا‘۔

اپنا اکاؤنٹ بنانے کے بعد سے حنیفہ آدم نے حجاب پہننے والی خواتین کی نمائندگی میں پیشرفت دیکھی۔ 2017 میں میٹل نے حجاب پہننے والی پہلی باربی ڈول جاری کی تھی جس کی ماڈلنگ امریکی اولمپک فینسر ابتحاج محمد نے کی تھی۔ایک سال بعد حنیفہ نے ایتھلیٹ باربی کا اپنا ورژن تخلیق کیا۔ وہ 2023 کی فلم میں حجاب پہننے والی باربی کو دیکھ کر بھی بہت خوش ہوئیں جس کا کردار ڈاکٹر فاطمہ سعید ابوبکر نے ادا کیا۔

حنیفہ گڑیا ڈیزائن کرنے کے علاوہ اپنی کلاتھنگ لائن چلاتی ہیں اور نائجیریا کے پکوانوں کی تشہیر کرتی ہیں۔ وہ اپنے کام کو اپنی ثقافت اور شناخت کا جشن قراردیتی ہیں۔

لاگوس میں رہائش پزیر 32 سالہ حنیفہ ایڈم حجاربی پر اپنے کام کو بڑھانے کی تیاری کر رہی ہیں، اور اس کا مقصد زیادہ سے زیادہ مسلم رول ماڈلز کو پیش کرنا ہے۔ اس مہینے وہ گڑیا کے لئے اپنے ہاتھ سے تیار کردہ مملبوسات کی مارکیٹنگ کے لئے ایک ویب سائٹ لانچ کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ’’میں کوئی کاروباری خاتون نہیں ہوں،لیکن میری خواتین دوستوں نے میری حوصلہ افزائی کی“۔

وہ کہتی ہیں کہ میری باربیز متنوع ہیں۔ میرے پاس حجاب میں ایشیائی، سفید اور سیاہ گڑیا ہیں۔اُن کا برانڈ مشہور شخصیات اور رول ماڈلز کی طرح گڑیا بھی بناتا ہے’۔

Read Comments