گریجویشن کا دن کسی بھی طالب علم کی زندگی میں سب سے اہم اور یادگار دنوں میں سے ایک ہوتا ہے جس میں مضحکہ خیز تقاریر کرنے سے لے کر خصوصی لباس پہننے تک، طلباء اپنے خاص انداز میں اس تقریب کا جشن مناتے ہیں۔
اب تو گریجویشن سرٹیفکیٹ اٹھاتے ہوئے اسٹیج پر جشن مناتا رقص کرنا بھی عام ہے لیکن ایسا کرنا تھوڑا بھاری بھی پڑ سکتا ہے۔بھارت میں ایک طالب علم کو اپنی ڈگری حاصل کرنے کے موقع پرایسا کرنا مہنگا پڑگیا۔
نرسی مونجی انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اسٹڈیز ممبئی کے طالبعلم آریہ کوٹھاری بالی ووڈ کے گانے ”تینو لے کے“ پر ڈانس کرتے ہوئے ڈگری وصول کرنے پہنچے لیکن پروفیسرز کو یہ اقدام کچھ خاص نہیں بھایا اور انہوں نے ڈگری دینے سے انکار کر دیا۔
ایک فیکلٹی ممبر نے ایسے اقدام پرکہا، ’ہم آپ کو کچھ نہیں دینے جا رہے ہیں‘۔ ایک اور رکن کی جانب سے کہا گیا کہ یہ ایک فارمل تقریب ہے جس میں اس طرح کے کاموں کی اجازت نہیں۔
لیکن طالبعلم کی جانب سے معافی مانگنے پر فیکلٹی نے انہیں ڈگری دیتے ہوئے متنبہ بھی کیا کہ آئندہ ایسے کاموں سے باز رہیں۔
اس وائرل ویڈیو پر بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے رد عمل کا اظہار کیا ہے، بیشترکا کہنا تھا کہ جشن منانے کے اتنے چھوٹے سے عمل میں کچھ غلط نہیں ہے۔ تاہم بعض نے کہا کہ طالبعلم کا عمل غیر ضروری تھا اور اسے اس موقع کے آداب کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیئے تھا۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’اساتذہ کو اتنا زیادہ رد عمل نہیں دینا چاہیے تھا۔
ایک اور نے تبصرہ کیا، ”طالب علموں نے اپنی ذہنی صحت، خاندانی مسائل، ذاتی مسائل اور بہت سے دیگر مسائل کے ساتھ جدوجہد کرنے کے بعد اپنا کورس مکمل کیا.انہیں جشن منانے کا حق ہے۔ میں سمجھ سکتا ہوں کہ لوگ کسی کو خوش دیکھ کر مایوس کیوں ہو جاتے ہیں۔ آپ کو اس سطح کا اعتماد یا اسٹیج نہیں ملا اس کیلئے معذرت، لیکن دوسروں کو ماسک پہنے بغیر اپنی زندگی گزارنے دیں“۔