ایشیا پاک کی جانب سے ”کے الیکٹرک“ کا انتظام سنبھالنے کے اعلان پر الجماععہ اور کویتی گروپ کا موقف سامنے آیا ہے اور چیف انویسٹمنٹ آفیسر الجماععہ شان عباس اشعری نے کہا ہے کہ نئے سرمایہ کار کا دعوی بڑے حصہ دارکا ہے تو ثابت کرے، شہریار چشتی کے الیکٹرک کا مینجمنٹ کنٹرول نہیں سنبھال سکتے۔
گزشتہ دنوں ایشیا پاک انویسٹمنٹ کے سربراہ شہریار چشتی نے دعویٰ کیا تھا کہ کے الیکٹرک جلد ایشیا پاک انویسٹمنٹ کے کنٹرول میں آ جائے گا، کیوں کہ ایشیا پاک نے کے الیکٹرک کے 54 فیصد حصص حاصل کر لیے ہیں، اور آئندہ ساڑھے پانچ سے تین سال میں کراچی کو سستی بجلی مل جائے گی۔
شہریار چشتی نے کراچی کے شہریوں کو سستی بجلی دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کے الیکٹرک میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، سستی بجلی کے لیے کوئلے، ہوا اور شمسی توانائی میں سرمایہ کاری کی جائے گی اور سب سے پہلے جامشورو میں درآمد شدہ کول پاور پلانٹ تھر کول پر منتقل کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 660 میگا واٹ کا جامشورو پلانٹ تیار ہے اور جام اے تھر کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے لیے شورو کول پلانٹ کو منتقل کرنے کا منصوبہ بھی تیار ہے، اس پلانٹ کو کوئلے میں منتقل کرکے کوئلے پر منتقل کیا جائے گا۔ آئندہ چھ ماہ میں مقامی کوئلے سے سستی بجلی حاصل کی جاسکتی ہے۔
ایشیا پاک کے ”کے الیکٹرک“ کا انتظام سنبھالنے کے اعلان پر الجماععہ اور کویتی گروپ کا موقف سامنے آگیا ہے۔
چیف انویسٹمنٹ آفیسر الجماععہ شان عباس اشعری کا کہنا ہے کہ شہریاری چشتی کے الیکٹرک کا مینجمنٹ کنٹرول نہیں سنبھال سکتے، ایشیا پاک کی جانب سے ملکیت کے دعوے کا معاملہ زیرسماعت ہے، ہم ہر طرح کی قانونی جنگ لڑنے کے لیے تیار ہیں۔
شان عباس اشعری کا کہنا ہے کہ ابراج کے ساتھ کے ای کے انتظام سنبھالنے کا معاہدہ نئے پارٹنر کو منتقل نہیں کیا جاسکتا، نئے سرمایہ کار کا دعوی بڑے حصہ دارکا ہے تو ثابت کرے۔
چیف انویسٹمنٹ آفیسر الجماعہ نے کہا کہ کے ای میں 2005 سے سعودی عرب اور کویت کی سرمایہ کاری ہورہی ہے، آئندہ 7 سال میں بجلی سستی کرنے کا منصوبہ نیپرا میں جمع کراچکے ہیں، اور اس پلان میں 500 ارب روپے کی سرمایہ کاری شامل ہے، کوئلہ، شمسی اور ہوا سے سستی بجلی بنانے سے کراچی کے شہریوں کو ٹیرف میں ریلیف ملے گا۔
شان عباس اشعری کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کے بورڈ میں پچھلے 10 ماہ میں کوئی نیا ڈائریکٹر تعینات نہیں ہوا، شہریار چشتی نے اکثریتی شیئرز خریدے ہیں تو وہ ثابت کریں، شنگھائی الیکٹرک کی ڈیل کراچی کے مفاد میں زبردست ہے۔
گزشتہ ماہ کے الیکٹرک کے موجودہ لائسنس کی مدت 20 جولائی کو ختم ہوگئی تھی اور کے الیکٹرک نے نیپرا میں درخواست دائر کی تھی جس میں سال 2043 تک لائسنس تجدید کی استدعا کی گئی تھی۔
درخواست میں کے الیکٹرک نے مؤقف پیش کیا کہ کمپنی 34 لاکھ صارفین کو خدمات فراہم کر رہی ہے، لائسنس کی تجدید صارفین اور الیکٹرک پاور انڈسٹری کے مفاد میں ہوگی اس لئے لائسنس کی تجدید کی جائے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک (کے ای) کے ڈسٹری بیوشن لائسنس میں چھ ماہ کی عارضی تجدید کی تھی۔
نیپرا کے مطابق کے الیکٹرک کے ڈسٹری بیوشن لائسنس کی عارضی تجدید کی مدت، لائسنس ختم ہونے کی تاریخ سے چھ ماہ یا اس معاملے میں اتھارٹی کے حتمی تعین تک ہوگی۔
اتھارٹی کے حکم کے مطابق، کے الیکٹرک لمیٹڈ نے یکم دسمبر 2022 کو اپنے ڈسٹری بیوشن لائسنس نمبر 09/DL/2003 مورخہ 21 جولائی 2003 میں بیس سال کی مدت کے لیے تجدید یا توسیع کے لیے درخواست جمع کرائی تھی جو نیپرا ایکٹ کے سیکشن 20 اور 25 کی شرائط کے مطابق منظور کی گئی تھی۔
کے الیکٹرک نے غیر خصوصی لائسنس کے لیے درخواست دی تھی، جو ڈسکوز کو پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں۔
لائسنس کے ساتھ کے الیکٹرک نے سی ٹی بی سی ایم ماڈل کے ساتھ انضمام کا منصوبہ بھی پیش کیا تھا جو فی الحال منظوری کا منتظر ہے۔
حکم کے مطابق، اتھارٹی نے نوٹ کیا کہ کے الیکٹرک لائسنس کا معاملہ 17 جولائی 2023 کو ہونے والی ریگولیٹری میٹنگ میں زیر غور آیا تھا اور اس معاملے کی عوامی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
حکم میں کہا گیا کہ ریگولیٹری عمل مکمل ہونے میں 3 سے 6 ماہ لگ سکتے ہیں، اور تب تک کیلئے کے الیکٹر کو مندرجہ ذیل شرائط کے ساتھ اپنا کام جاری رکھنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
کے الیکٹرک لمیٹڈ کے پاس تقسیم (اور یا) الیکٹرک پاور سپلائی کی خدمات فراہمی کے لیے کوئی خصوصی استثنا نہیں ہوگا اور اتھارٹی کو سروس یا رعایتی علاقوں میں دوسرے لائسنس جاری کرنے کا حق حاصل ہے۔
ڈسٹری بیوشن لائسنس DL/09/ کے ”Exclusivity“ سے متعلق آرٹیکل 7 کی دفعہ 2003 اب لاگو نہیں ہوگی، کیونکہ ترمیم شدہ نیپرا ایکٹ کا سیکشن 21 اس کی اجازت نہیں دیتا ہے۔
کے الیکٹرک لمیٹڈ بلک پاور کنزیومر کو کسی بھی جنریشن کمپنی سے سپلائی حاصل کرنے کی اجازت دینے کا پابند ہوگا، جیسا کہ ترمیم شدہ نیپرا ایکٹ کے سیکشن 22 میں بیان کیا گیا ہے۔
کے الیکٹرک لمیٹڈ ڈسٹری بیوشن لائسنس کے آرٹیکل 9 کے مطابق کسی بھی بلک پاور کنزیومر کو برقی طاقت کی فراہمی یا پہیہ چلانے کے لیے کسی تیسرے فریق کو اپنے سسٹم کے استعمال کی اجازت دینے کا پابند ہوگا۔
اتھارٹی نے کے الیکٹرک کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ تقسیم اور سپلائی سے متعلق اپنے امور جاری رکھے اور ان پر مندرجہ بالا شرائط کے ساتھ عمل کیا جائے۔