امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں قائم یو ایس کیپیٹل کی عمارت کو پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کلیرنس کے بعد خطرے سے باہر قرار دے دیا ہے۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے سینیٹ کے دفتر کی عمارتوں کے اندر کی تلاشی نے خوف و ہراس پھیلا دیا تھا کیونکہ ایک مشکوک کال موصول ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ عمارت کے اندر ایک نشانے باز موجود ہے۔
پولیس کی جانب سے اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی کہ شوٹر کی موجودگی وجہ سے عمارت میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے لیکن یہ پیغام دو گھنٹے کے بعد آیا۔
کیپیٹل پولیس کے سربراہ جے تھامس مینجر نے بتایا کہ دوپہر میں ایک کال موصول ہوئی تھی جس نے عمارت میں نشانے باز کی موجودگی کے بارے میں بتایا تھا، تو فوری تلاشی کے ساتھ تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں۔
مسٹرمینجر نے کہا کہ کال بتایا گیا تھا کہ نشانے باز نے اپنی حفاظت کے لیے جسم پر ایک جیکٹ پہنی ہوئی ہے لیکن پولیس کو ایسا کوئی شخص نظر نہیں آیا اور گولیاں چلنے کی آواز سنی گئی، شاید یہ ایک جعلی فون کال ہوسکتی ہے۔
پولیس کے سربراہ نے کہا کہ کیپیٹل پولیس دیگر وفاقی قانون نافذ کرنے والے ادارے سابق امریکی صدر ٹرمپ پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد سے چوکس تھی مگر کسی بھی علاقے کو بند کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پولیس چیف نے کہا کہ وہاں کے لیے ایک سیکورٹی پلان موجود ہے لیکن مزید کسی بھی قسم کی تفصیلات بتانے سے انکار کردیا ہے۔