پاکستان بار کونسل نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کی مذمت کردی۔
ایک بیان میں بار کونسل نے کہا کہ اس ترامیم کے تحت چھاپ ےمارنے اور حراست میں لینے کی اجازت دی گئی، کسی بھی شخص کو بغیر سرچ وارنٹ کسی بھی جگہ داخل یا تلاشی کا اختیار ہے جوکہ غیر اخلاقی، اصولوں اور انصاف کے خلاف ہے۔
پاکستان بار کونسل نے کہا کہ یہ ترامیم آرٹیکل 9، 8 اور 10کی خلاف ورزی ہیں، لہٰذا امید ہے قائمہ کمیٹی ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کو مسترد کر دے گی۔
پاکستان بار کونسل نے حکومت سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کسی بھی اقدام کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔
واضح رہے کہ وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا تھا۔
قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد مذکورہ بل سینیٹ میں پیش کیا گیا لیکن ممبرانِ ایوان بالا کے احتجاج پر چیئرمین سینیٹ نے وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے پیش کیا گیا یہ بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا تھا۔