جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے حوالے سے ایک ویڈیو سوشل میڈای پر وائرل ہو رہی ہے، اور دعویٰ کیا جارہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے (پی ٹی آئی) کارکنان نے دیر میں جلسے کے بعد انہیں گھیر کر بدتمیزی کی اور انہیں دھکے دیے۔
وائرل ویڈیو میں ہجوم میں گھرے سراج الحق کو بچتے بچاتے سکیورٹی کے ساتھ گاڑی کی طرف جاتے دیکھا جاسکتا ہے۔
ویڈیو میں موجود آڈیو میں ایک شخص کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ’سر آپ سے ایک سوال ہے، پی ٹی آئی کی حکومت تھی تو آپ ان کے ساتھ تھے، پھر ایسا کیا ہوا کہ آپ لوگوں نے حکومت چھوڑ دی‘۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد متعدد مکتبہ فکر افراد کی جانب سے افسوس کا اظہا کیا گیا اور اس عمل کی مذمت کی گئی۔
لیکن اس حوالے سے جب جماعت اسلامی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے سراج الحق سے کسی بھی بدتمیزی کی تردید کی۔
جنرل سیکریٹری جماعت اسلامی ضلع دیر پائین حافظ یعقوب الرحمان نے آج نیوز کو دی گئی وضاحت میں کہا کہ ’چونکہ جلسہ ایک کھلے میدان میں تھا اور وہاں گاڑی کا راستہ نہیں تھا، گاڑی 250 میٹر دور کھڑی تھی، جب جلسہ ختم ہوا تو ہمارے اپنے ”محافظ“ سکیورٹی کارکنان نے ان کو گاڑی تک بحفاظت پہنچانا تھا۔‘
حافظ یعقوب الرحمان نے کہا کہ ’چونکہ کارکنان اپنے قائد کے ساتھ مصافحہ کرنا چاہتے تھے، سیلیفیاں لینا چاہتے تھے اس لئے کافی رش میں سکیورٹی کارکنان نے ان کو گاڑی تک پہنچایا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ بات غلط ہے پی ٹی آئی کے کارکنان نے ان کا گھیراؤ کیا ہے۔ یہ غلط بیانی ہے۔ ویڈیو ایڈیٹ شدہ ہے اور اس کا کنٹنٹ تبدیل کرکے اپنی مرضی کا بنایا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ہمارے جلسے میں لاتعداد میں کارکنان نے شرکت کی اور ہمارے جلسوں میں کبھی بھی بدنظمی نہیں ہوتی۔ ویڈیو میں موجود تمام کارکنان ہمارے اپنے کارکنان اور خصوصاً سکیورٹی کے فرائض سر انجام دینے والے ہیں۔