کراچی سے تعلق رکھنے والے ایسے با ہنر شخص جو پرانی ویسپا کو نیا بنا کر دیگر ممالک میں فروخت کرتے ہیں اور یہ کام وہ پچھلے 35 سالوں سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
محمد وسیم نامی شخص نے آج نیوز کو بتایا کہ وہ یہ کام گزشتہ 35 سے 36 سال سے کر رہے ہیں، انہوں نے یہ کام کراچی کے علاقے صدر میں 1974 اور 1975 کے درمیان سیکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں صبح اسکول جاتا تھا اور دوپہر میں کام سیکھتا تھا، 2000ء میں میری اٹلی قونصل خانے والوں سے ملاقات ہوئی جنہوں نے مجھ سے ویسپا بنوائیں جب کہ برطانیہ بھی چار ویسپا بنا کر بھیج چکا ہوں۔
شہری محمد وسیم نے کہا کہ کوئی ویسپا آتی ہے توسب سے پہلے اس کا انجن نمبر چیک کرتا ہوں، اگر ان کے پارٹس نہیں ملتے تو باہر سے منگوا کر دیتے ہیں جس میں تین سے چار لاکھ روپے کا خرچہ آتا ہے۔
محمد وسیم نے مزید بتایا کہ کوشش یہی ہوتی ہیں ویسپا کو اس کے ہی سامان میں تیار کیا جائے جس کے بعد ہم لوگوں کی پسند سے اس پر رنگ کرواتے ہیں۔