باجوڑ میں جمیعت علماء اسلام (ف) کی ورکرز کنونشن میں ہونے والے خودکش دھماکے میں شہداء کی تعداد 63 ہے، جن میں 8 بچے بھی شامل ہیں۔
باجوڑ خار شنڈی موڑ کے افسوس ناک واقعے میں سرکاری رپورٹ کے مطابق شہداء میں 8 اور زخمیوں میں 10 بچے شامل تھے۔
محکمہ صحت کے رپورٹ کے مطابق واقعے میں 8 بچے شہید ہوچکے ہیں، جن میں سے 6 بچوں کی میتوں کی شناخت ہونے کے بعد انہیں لواحقین کے حوالے کردیا گیا، جبکہ 2 بچوں کی شناخت تاحال نہیں ہوئی۔
باجوڑ دھماکے میں شہید بچوں کی شناخت 17 سالہ حمید اللہ ولد تحصیل خان (سکنہ برترس)، 15 سالہ کلیم اللہ ولد گل بادشاہ (سکنہ پھاٹک)، 10 سالہ عباس ولد امیر بادشاہ (سکنہ پھاٹک)، 10 سالہ نصیب اللہ ولد گل بادشاہ (سکنہ عنایت کلے)، 12 سالہ ابوذر ولد سلطان یار (سکنہ بادسمر)، 8 سالہ فتح اللہ ولد حیات خان (سکنہ شیخ مینو خار) کے نام سے ہوئی ہے۔
قبل ازیں ، ڈان اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ خود کش دھماکے میں جاں بحق بچوں کی تعداد 23 ہے۔
چائلڈ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ باجوڑ کی ٹیم نے ڈسٹرکٹ آفسر چائلڈ پروٹیکشن برہان الدین سالارزئی کی سربراہی میں ہیڈکوارٹر اسپتال خار کا دورہ کیا اور سرجیکل وارڈ میں موجود 6 بچوں کی تیمارداری کی۔
ٹیم نے ان کے ساتھ موجود فیملی اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ بچوں کی صحت کا خاص خیال رکھیں۔
چائلڈ پروٹیکشن ٹیم نے مردہ خانے کا بھی دورہ کیا اور وہاں موجود 2 بچوں کی کنفرمیشن حاصل کرنے کے بعد کوششیں مزید تیز کردی ہیں تاکہ دو ناقابل شناخت بچوں کی شناخت ممکن بنا کران کی میتیں بھی لواحقین کے حوالے کی جاسکیں۔