وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی سیاسی زندگی میں سپہ سالاروں سے جو ملاقاتیں کیں ان کا کوئی ذاتی مفاد نہیں تھا بلکہ ان کے ذہن میں یہ وژن تھا کہ ملک ترقی کرے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کو اسلام آباد میں بارہ کہو بائی پاس منصوبے کا افتتاح کردیا۔ انہوں نے سرینا انڈرس پاس کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔
بارہ کہو بائی پاس منصوبے پر کام کا آغاز 14 اکتوبر 2022 کو ہوا تھا جو 6 ارب 25 کروڑ کی لاگت سے 10 ماہ کی قلیل مدت میں 31 جولائی 2023 کو مکمل ہوا۔
تقریب سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ آج میرے لیے بہت اطمیان کا دن ہے، بارہ کہو پر ٹریفک کے بہت مسائل تھے، خوشی ہے منصوبے کی تکمیل سے مسائل کم ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو بہت پہلے مکمل ہوجانا چاہیے تھا، بہارہ کہو بائی پاس اسلام آباد کے لئے بہت اہم ہے، ملک بھر سے آنے والے سیاحوں کا یہاں سے گزرنا محال تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ منصوبے پر بہت سے مسائل بھی آئے جنہیں دانش مندی سے حل کرنا چاہیے، عوامی فلاح کے منصوبے چیلنج سمجھ کر مکمل کیے۔.
انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی حکومت سازش کے تحت ختم کی گئی، اگر سازش نہ کی جاتی تو یہ منصوبہ نواز شریف کے دور میں مکمل ہو جاتا۔
انہوں نے کہاکہ منصوبے کی تکمیل میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا بھی اہم کردار ہے۔
دوران خطاب وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 38 سال سے سیاست کے میدان میں ہوں، اس دوران سپہ سالاروں سے ملاقاتیں ہوئی جن میں ایک ہی وژن تھا کہ ملک ترقی کرے۔
انہوں نے کہا کہ دل میں ایسے راز ہیں جو قبر تک ساتھ جائیں گے، ملک کے لئے جیلیں اور جلا وطنی کاٹی، مقصد یہ تھا سیاست دان اور ادارے ملک کے لئے کام کریں، البتہ وسائل کی بندر بانٹ سب کے سامنے ہے۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں اب بجلی کی بسیں بھی چلیں گی، شہر کو باکو کی طرح خوبصورت بنائیں گے۔
اس سے قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی حنیف عباسی کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹی چوک، سرینا چوک کو سگنل فری کرنے جا رہے ہیں۔
حنیف عباسی نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں پر کام ہر حکومت میں جاری رہنا چاہیے جب کہ 160 الیکٹرک بسیں جلد اسلام آباد کے لئے منگوائی جارہی ہیں۔
وزیر اعظم شہبازشریف نے سرینا چوک انڈرپاس کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ ٹھیکہ ریلوے کی کمپنی کو دینے پر وزیراعظم برہم ہوگئے اور چیئرمین سی ڈی اے اور سیکریٹری ریلوے کو کھری کھری سنادیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ حکومتیں براہ راست کہاں سے ٹھیکیداری نظام میں داخل ہوگئیں، جس کا کام اسے سانجھے، کنٹریکٹ منسوخ کریں اور نیا ٹینڈر جاری کریں۔
اسلام آباد میں ڈیجیٹل یوتھ حب کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل پورٹل کے افتتاح پر سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ملک بھر میں نوجوانوں کے لئے پروگرام جب کہ انہیں قرض اور لیپ ٹاپ تقسیم کیے جارہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ نوجوانوں کومیرٹ کی بنیادپرقرض فراہم کیا گیا، لون کی مدت میں 30 ارب تقسیم کیے جاچکے ہیں، پنجاب انڈومنڈ فنڈز سے 4 لاکھ نوجوان مستفید ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایجوکیشن انڈومنڈ فنڈزکیلیے 5 ارب روپے مختص ہیں، البتہ دوبارہ منتخب ہوئے تو نوجوانوں کے لئے مزید فنڈز رکھیں گے۔
اس کے علاوہ اسلام آباد میں وزارت اطلاعات و اسٹیٹ لائف انشورنش میں صحت کارڈ کے معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ صحافی اور فنکار بہت محنت سے کام کرتے ہیں، ہیلتھ انشورنس کارڈ میاں نواز شریف کا تحفہ تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صحافیوں کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے، صحافی بعض اوقات نامساعد حالات میں کام کرتے ہیں، نواز شریف کی قیادت میں پنجاب میں صحت کارڈ کا اجراء کیا تھا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پہلی بار صحافیوں اور فنکاروں کو صحت کارڈ دیئے جا رہے ہیں، ہیلتھ انشورنس کارڈ کے لئے میرٹ کو مد نظر رکھا، بجٹ میں صحافیوں و فنکاروں کے لئے 1،1 ارب روپے رکھے۔