وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ لاہور کی گوادر یونیورسٹی نہ تو سی پیک کے تحت ہے اور نہ ہی کسی سرکاری فنڈنگ کی ہے، حکومت نے گوادر میں یونیورسٹی آف گوادر کے نام سے یونیورسٹی قائم کی ہے۔
لاہور میں گوادر یونیورسٹی کے قیام کی منظوری دیئے جانے پر وفاقی حکومت کو مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بدھ کو طوفان کھڑا ہوگیا۔
قومی اسمبلی نے یونیورسٹی کے قیام کے لیے بل منظور کیا ہے جس کا عکس شوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے صحافیوں نے توجہ دلائی کہ۔ گوادر یونیورسٹی بلوچستان کے شہر گوادر کے بجائے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بنائی جا رہی ہے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ کوئی بھی گوادر کو لاہور یا کہیں نہیں لے جا سکتا، اگر وہ کر سکتے تو بہت پہلے یہ کام کر چکے ہوتے اور صرف لاہور میں پاک چائنا گوادر یونیورسٹی کے قیام سے مطمئن نہ ہوتے۔
لاہور میں گوادر یونیورسٹی کے قیام کے حوالے سے وضاحت پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ یہ یونیورسٹی نہ تو سی پیک کے تحت ہے اور نہ ہی کسی سرکاری فنڈنگ کی ہے۔ یہ کسی نے پرائیوٹ یونیورسٹی کا چارٹر منظور کروایا ہے جسکا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اپنی ٹویٹ میں وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے گوادر میں یونیورسٹی آف گوادر کے نام سے یونیورسٹی قائم کردی ہے، اور اس کے نئے سینکڑوں ایکڑ پہ مشتمل کیمپس کی تعمیر کے لئے فنڈنگ بھی جاری کی ہے۔