معروف یوٹیوبر جمی ڈونلڈسن جن کو مسٹر بیسٹ کے نام سے شہرت حاصل ہے، انہوں نے اپنی فاسٹ فوڈ چین مسٹر بیسٹ برگر پر“غیرمعیاری“ کھانے کی فروخت پرکمپنی پر مقدمہ کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق دائر مقدمہ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کمپنی نے ان کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ ڈونلڈسن نے جج سے کہا ہے انہیں حق دیا جائے کہ کمپنی کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کرسکیں۔ جواب میں ورچوئل ڈائننگ کنسیپٹس کے وکلاء نے کہا ان کے دعوے جھوٹے ہیں۔
جمی ڈونلڈسن یوٹیوب پر171 ملین سے زیادہ سبسکرائبرز کے ساتھ دُنیا کے سب سے بڑے یوٹیوبرز میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے 2020 میں ورچوئل ڈائننگ کنسیپٹس کے ساتھ شراکت داری کی تاکہ مسٹر بیسٹ اپنے برگر کو نئے نام کے ساتھ لانچ کرسکیں۔
مسٹر بیسٹ برگر کے برطانیہ میں 40 اور امریکا میں 1,700 مقامات پر تیار کیے جاتے ہیں۔ مسٹر بیسٹ کے مداحوں نے ٹوئٹر پر برگر میں کچے گوشت کی تصاویر پوسٹ کی ہیں۔ گاہکوں کا کہنا ہے کہ برگر کا ذائقہ بالکل خراب تھا۔
ڈونلڈسن نے جون میں ایک مداح کو بتایا کہ وہ مسٹر بیسٹ برگر کی پیشکش سے مایوس ہیں۔ مقدمے میں دعویٰ کیا کہ کمپنی نے اپنی پوری توجہ کاروبار کو وسیع کرنے پر تھی بجائے کہ وہ اپنے گاہکوں کے درمیان اپنے معیار کو بہتر بنائیں۔
قانونی چارہ جوئی کے جواب میں ورچوئل ڈائننگ کنسیپٹس کے وکلاء نے کہا کہ شکایت جھوٹے بیانات اور غلط فہمیوں سے بھری ہوئی ہے اور ڈونلڈسن اور بیسٹ انویسٹمنٹ کی جانب سے فریقین کے درمیان معاہدوں کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
وکلاء کا کہنا ہے کہ ڈونالڈسن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں میرٹ کے بغیر مقدمہ دائر کیا ہے، جب ورچوئل ڈائننگ کنسیپٹس نے ناجائز مطالبات ماننےسے انکار کردیا تھا۔
ڈونلڈسن نے 2021 میں اپنا ”Beast Philanthropy“ یوٹیوب چینل لانچ کیا تھا جس کے 10 ملین سے ذائد سبسکرائبر ہیں، فلاح وبہبود کے کام بھی کرتے ہیں۔