Aaj Logo

شائع 02 اگست 2023 02:26pm

سبزی خور خواتین اور حضرات میں کولہے کی ہڈی ٹوٹنے کا خطرہ دوسروں سے زیادہ

برطانیہ کی لیڈز یونیورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ جو سبزی خور (ویجی ٹیرینز) مرد اور عورتیں میں ”ہپ فریکچر“ (کولہے کی ہڈی ٹوٹنے) کا خطرہ گوشت خوروں سے زیادہ ہوتا ہے۔ لیکن اس کی وجوہات واضح نہیں کی گئی ہیں۔

عالمی آبادی میں اضافہ اور لمبی عمر دنیا بھر میں بوڑھوں کی تعداد میں اضافہ کرتی ہے۔

اس لیے کمزوری، آسٹیوپوروسس اور سارکوپینیا (پٹھوں کا بتدریج نقصان) جیسی دائمی بیماریوں کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے، اس طرح گرنے اور فریکچر کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔

ہِپ فریکچر کے نتیجے میں آزادانہ نقل و حرکت اور معیار زندگی پر نمایاں اثر پڑتا ہے۔

اس طرح کے فریکچر کے بعد اسپتال میں مریض کے کئی دن تک داخل رہنے سے صحت کی دیکھ بھال کے نظام اور مریض کی جیب پر ایک اہم معاشی بوجھ پڑتا ہے۔

اس لیے کولہے کے فریکچر کے خطرے کو کم سے کم کرنا صحت عامہ کی ترجیح ہے۔

اسی لیے برطانوی محققین نے چار لاکھ سے زیادہ لوگوں بشمول مرد اور خواتین کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا اور یہ پتہ چلا کہ جن کے کولہوں کی ہڈی ٹوٹی ان میں سے زیادہ تر سبزی خور تھے۔

بی ایم سی میڈیسن میں ”Risk of hip fracture in meat-eaters, pescatarians, and vegetarians: a prospective cohort study of 413,914 UK Biobank participant“ کے عنوان سے شائع مطالعے میں کچھ ایسے عوامل کی بھی نشاندہی کی گئی جو سبزی خور مرد اور خواتین دونوں کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

یونیورسٹی کے اسکول آف فوڈ سائنس اینڈ نیوٹریشن میں ڈاکٹریٹ کے محقق جیمز ویبسٹر نے اس تحقیق کی قیادت کی ہے۔

جیمز کا کہنا ہے کہ ’ہپ فریکچر عمر رسیدہ معاشرے میں ایک بڑھتا ہوا مسئلہ ہے، اور یہ صحت کی کمزور حالتوں اور معیارِ زندگی کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ یہ مطالعہ ظاہر کرتا ہے کہ سبزی خوروں کو گوشت کھانے والوں کے مقابلے میں کولہا ٹوٹنے کے زیادہ خطرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مطالعے میں شامل 4 لاکھ 13 ہزار 914 شرکاء میں سے3503 کے کولہے میں فریجچر ہوا تھا جو کہ مجموعی طور پر 0.8 فیصد کی شرح تھی۔

محققین نے پایا کہ سبزی خوروں کو جنس سے قطع نظر، باقاعدہ گوشت کھانے والوں کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

جبکہ کبھی کبھار اور باقاعدہ گوشت کھانے والوں کے درمیان خطرے میں کوئی فرق نہیں تھا۔

Read Comments