وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت دی ہے، ساتھ ہی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمام مالی مشکلات کے باوجود آپ کیلئے 20 کروڑ کا تحفہ لایا ہوں۔
پاک بحریہ میں ملجم کلاس کورویٹ ’طارق‘ کے بیڑے میں شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ وقت ہے ہم اپنے اسٹریٹیجک تعاون کو بڑھائیں، سی پیک ایک کامیابی کی شاہراہ ہے، ہم نے سی پیک کےدوسرے مرحلے جو شروع کردیا ہے، سی پیک سے بزنس ٹرانزیکشن میں اضافہ ہوگا۔
وزیراعظم نے ترکیہ کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آئیں مشترکہ ترقی اور خوشحالی کی کاوشوں میں شامل ہوں۔
اس موقع پر ترکیہ کے نائب صدر جودت یلماز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوشی ہے ملجم کی لانچنگ تقریب میں شریک ہوں، پاکستان اور ترکیہ کی حکومتوں اور عوام نے ایک دوسرے کا ساتھ دیا، ترکیہ اور پاکستان کو سرحدی دہشتگردی کا سامنا ہے۔
جودت یلماز نے کہا کہ ترکیہ کی دفاعی برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور ترکیہ کے نائب صدر نے بحری جہاز پی این ایس طارق کا افتتاح کیا ہے۔
پاکستان میں تیار ہونے والے ملجم کلاس کورویٹ پی این ایس طارق کو آج لانچ کیا گیا۔
کراچی شپ یارڈ میں بحری جہاز پی این ایس طارق کی افتتاحی تقریب منعقد کی گئی جس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور ترکیہ کے نائب صدر جیو ڈت لیماز اور ترکیہ کے قومی دفاع کے نائب وزیر جمال سمیع شریک ہوئے۔
ملجم جہاز ایک کثیر المقاصد جنگی بحری جہاز ہے جو سطح آب، زیر آب اور فضائی آپریشن سرانجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ جہاز اپنے سرفیس ٹو سرفیس میزائلوں اور مین گن سے درمیانے سائز کے اہداف کا پتہ لگانے اور ان پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ ترکیہ کے نائب صدر خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی پہنچے۔ ترک نائب صدرکی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد بھی پاکستان پہنچا۔
پاکستان اور ترکی کے درمیان دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یاد داشتوں پر بھی دستخط متوقع ہیں۔
وفاقی وزراء بھی وزیراعظم کے ہمراہ کراچی پہنچیں گے جبکہ شہباز شریف کراچی قیام کے دوران تاجروں کے وفد سے بھی ملاقات کریں گے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف کا شہر قائد کا دورہ ایک روزہ ہوگا۔
ترک ڈیفنس کمپنی کے ساتھ معاہدے کے تحت کراچی شپ یارڈ میں چوتھا ملجم بحری جہاز بھی تیار کیا گیا۔
پی این ایس طارق جہاز سطح آب، زیر آب اور فضائی اہداف کا پتہ لگانے کے لیے جدید ترین سینسر سے لیس ہے اور ان اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے جارحانہ اور دفاعی دونوں ہتھیار رکھتا ہے۔
ملجم جہاز ہیلی کاپٹر کے ذریعے آپریشنز کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ کیمپ کاپٹر سے بھی لیس ہوگا۔
کموڈور جہانزیب کا کہنا ہے کہ جدید جنگی جہاز کی تیاری سے پاک بحریہ کی دفاعی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا، پاک نیوی دفاع وطن کیلئے ہمہ وقت تیار رہتی ہے۔
واضح رہے کہ پہلا ملجم جہاز پی این ایس بابر 15 اگست 2021 کو استنبول، ترکیہ میں لانچ کیا گیا۔
دوسرا جہاز پی این ایس بدر 20 مئی 2022 کو کراچی شپ یارڈ میں لانچ کیا گیا۔
تیسرا جہاز پی این ایس خیبر 25 نومبر 2022 کو استنبول ترکیہ میں لانچ کیا گیا تھا۔
ترکیہ کے ساتھ اس منصوبے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی، کراچی شپ یارڈ کی اپ گریڈیشن اور خصوصی طور پر پاک بحریہ کے لیے بنائے جا رہے جناح کلاس فریگیٹس کے ڈیزائن کی باہمی تعاون سے تیاری بھی شامل ہے۔