ہالی ووڈ کی نئی فلم ”باربی“ کو ریلیز کے دس روز کے بعد پنجاب سینسر بورڈ کی جانب سے کچھ مناظر کی کاٹ چھانٹ کے بعد لیئر قرار دے کر سنیما گھروں میں نمائش کی اجازت مل گئی۔ فلم میں قابل اعتراض مواد کی بنا پر پنجاب میں فلم کی نمائش روکی گئی تھی۔
ہالی ووڈ ہو یا بالی ووڈ، فلم ”باربی“ کے چرچے کہاں نہیں،21 جولائی کو دنیا بھر کے سنیما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی گئی فلم ”باربی“ پاکستان میں تنازعے کا شکار بنی ہوئی تھی جس کو آخر کار پنجاب سینسر بورڈ نے اب کلیئر قرار دے دیا ہے۔
نگراں وزیراعلٰی پنجاب محسن نقوی کی ہدایت پر فلم ”باربی“ کی اسکریننگ کے لئے فلم سینسر بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں فلم کا ریو کرکے قابل اعتراض مواد نکالنے کے بعد ریلیز کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فلم کی نمائش مؤخر ہونے کی وجہ فلم میں ”ہم جنس پرستی سے متعلق مواد“ تھا جس کو اب سینسر کرکے عوام کےلئے فلم کی نمائش کی اجازت دی دی گئی ہے۔
اس فلم پر ویتنام میں بھی پابندی عائد کی گئی تھی، فلم میں ایک نقشے میں بحیرہ جنوبی چین کے علاقے کو چین کا حصہ دکھانے پر اعتراض کیا گیا تھا۔