Aaj Logo

شائع 02 اگست 2023 08:32am

’طالبان پر واضح کیا افغانستان کو دہشت گرد حملوں کے لیے اڈا نہ بننے دیں‘

امریکی محکمہ خارجہ نے اتوار کو باجوڑ میں جمیعت علماء اسلام (ف) کے کنونشن میں ہونے والے خود کش حملے کی ایک مرتبہ پھر مذمت کی ہے۔ خود کش دھماکے میں کم از کم 54 افراد ہلاک اور 120 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے معمول کی پریس بریفنگ میں باجوڑ حملے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس اور متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا، ’پاکستانی عوام کو دہشت گردوں سے بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ہم پاکستانی عوام کی مقابلے اور تباہ کن حملے سے سنبھلنے کی صلاحیت پر یقین رکھتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کو اس طرح کی دہشت گردی کا شکار نہیں ہونا چاہئیے جو بلا شبہ امن اور جمہوری معاشروں کی توہین ہے۔

میتھیو ملر نے کہا کہ ہم پاکستانی حکومت کی دہشت گردی سے نمٹنے کی ان کوششوں کی حمایت کرتے ہیں جو اس انداز میں کی جائیں کہ قانون کی حکمرانی کو فروغ اور انسانی حقوق کو تحفظ ملے۔

افغانستان کی سرزمین کے پاکستان کے خلاف حملوں میں استعمال نہ ہونے کے بارے میں حالیہ دوحہ مزاکرات میں کسی یقین دہانی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں امریکی ترجمان نے کہا کہ ہم نے اس میٹنگ میں اور طالبان کے ساتھ دیگر میٹنگز اور رابطوں میں ہمیشہ واضح کیا ہے کہ یہ اہم ہے طالبان افغانستان کو دہشت گرد حملوں کے لیے کوئی اڈا نہ بننے دیں۔

جب سوال کیا گیا کہ آیا پاکستان نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے امریکا سے کسی قسم کی مدد کی کوئی درخواست کی ہے؟

تو ترجمان نے کہا کہ اس بارے میں دونوں ملکوں کے درمیان کسی گفتگو پر وہ بات نہیں کریں گے، مگر یہ ضرور کہیں گے کہ امریکی محکمہ خارجہ پاکستان میں انسدادِ دہشت گردی کی صلاحیت سازی سے متعلق متعدد پروگراموں کے لیے فنڈز مہیا کرتا ہے جن میں توجہ قانون کے نفاذ اور انصاف کی فراہمی پر مرکوز ہو اور ہم ایسا کرتے رہیں گے۔

سی پیک منصوبے کے دس سال مکمل ہونے پر چین کے نائب وزیرِ اعظم کے دورہ پاکستان اور پاکستان اور چین کے تعلقات کے بارے میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا، ’اقتصادی میدان میں پاکستان کی کامیابی کے لیے ہماری حمایت غیر متزلزل ہے اور ہم تجارت مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھیں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’سرمایہ کاری کے روابط ہمارے دو طرفہ تعلقات کے لیے ہمیشہ ہماری ترجیحی رہیں گے۔ ہم کسی بھی ملک میں بہتر حکمرانی، طویل المدت استعداد کی تعمیر اور مارکیٹ کے موافق رجحانات کو ترجیح دیتے ہیں جو نجی شعبے کی پیداوار اور ترقی برقرار رکھنے کے بہترین راستے پر نشوو نما کا موقع فراہم کریں۔‘

میتھیو ملر نے مزید کہا، ’ہم اس تجارت اور سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں جوپیداوار اور ترقی کو فروغ دے لیکن ہم ان تمام معاملات میں شفافیت، پائیدار مالیاتی طریقوں اور قومی اعدادوشمار کے تحفظ پر زور دیتے رہیں گے۔ تاکہ پاکستان اور اس کے شراکت داروں دونوں کے باہمی مفادات کو یقینی بنایا جا سکے۔‘

تاہم ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ہم نے عوامی جمہوریہ چین اور کچھ دیگر ممالک کی پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری میں ہمیشہ ایسا ہوتے نہیں دیکھا، لیکن شفافیت اور قرضوں کے ذمہ دارانہ انتظام کو فروغ دینے والی سرمایہ کاری ہمارے نزدیک مناسب ہے۔

Read Comments