برازیل کی پولیس قبر سے ایک مقتولہ خاتون کا سر جادو ٹونے کیلئے چوری کرنے والے کی تلاش میں ہے۔
اکتیس سالہ سبرینا تاویرس ڈی المیڈا کو اگست 2022 میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا، لیکن مارچ میں ان کی قبر اور لاش کی بے حرمتی کی گئی۔
جس کے بعد ریو ڈی جنیرو اسٹیٹ میں واقع قبرستان کے ایک منتظم نے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کیا جس نے تحقیقات کا آغاز کیا، اور اب اس معاملے کو منظرعام پر لایا گیا ہے۔
کرائم ایکسپرٹ فابیو باربوسا ٹیکسیرا نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ’ہم نے پایا کنکریٹ کا چبوترا اور قبر کے اندر لکڑی کے تابوت کا ڈھکن ٹوٹا ہوا تھا اور لاش کا سر نکال لیا گیا تھا۔‘
ٹیکسیرا کا خیال ہے کہ سر کی اس چوری کا المیڈا کے قتل سے کوئی تعلق نہیں تھا اور جائے وقوعہ سے ملنے والے دیگر شواہد کی وجہ سے ملزم کالا جادو کرنے والا معلوم ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لاش کے سر کی جگہ ایک مٹی کا پیالہ تھا جس کے اندر جلا ہوا مواد تھا۔
پولیس لاش کا سر چوری کرنے والے کی تلاش میں ہے۔ لیکن المیڈا کے وحشیانہ قتل میں پہلے ہی ایک مرکزی ملزم کا نام سامنے آچکا ہے۔
گزشتہ اگست میں المیڈا اور ان کی والدہ فاطمہ ڈی ایزیوڈو تاویرس کو سوتے ہوئے ان کے گھر میں گھسنے والے ایک نے گولی مار دی تھی۔
المیڈا کی جائے وقوعہ پر ہی موت ہو گئی لیکن ان کی ماں اس حملے میں بچنے میں کامیاب ہو گئیں۔
اس کے فوراً بعد، پولیس نے المیڈا کے سابق بہنوئی، میٹیوس ڈا سلوا اوسوریو فریرا کو مشتبہ کے طور پر نامزد کیا۔
المیڈا نے ملزم کے بھائی ایک پولیس افسر سے شادی کی تھی، جسے 2016 میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کی موت کے بعد، المیڈا اپنے گھر کی واحد وارث بن گئی، جس کی وجہ سے فریرا کو بہت غصہ تھا۔
فریرا نے اپنے بھائی کے گھر کی ملکیت حاصل کرنے کی کوشش میں ایک قانونی جنگ کا آغاز کیا، لیکن یہ جنگ ہار گئے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ فریرا نے المیڈا کو جائیداد دینے کے عدالتی فیصلے کو کبھی قبول نہیں کیا اور اس کے بعد اسے دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔
فریرا کو المیڈا کے قتل کے چار ماہ بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ تاہم، 20 جولائی کو عدالت نے ثبوت کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے ملزم کو حراست سے رہا کر دیا۔