نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورمیں طالبات کوہراساں کرنے کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا اعلان کردیا۔
اسلامیہ یونیورسٹی یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعات پر نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں یونیورسٹی بہاولپو رواقعہ کی رپورٹ پیش کی گئی، اور بتایا گیا ہے کہ کیس کی تفتیش لاہور میں شفٹ کر دی گئی ہے، اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو جوڈیشل کمیشن کے قیام کی درخواست کی جائے گی۔
نگران وزیراعلیٰ نے تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں مزید تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جامع تحقیقات کرکے حقائق سامنے لائیں گے، یہ ہماری بچیوں کا معاملہ ہے۔
نگران وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سمیت صوبے کی تمام جامعات میں انسداد ہراسمنٹ سیل بنائے جائیں گے، اور سیلز کی سربراہ خواتین پروفیسرز ہوں گی۔
واضح رہے کہ کہ بہاولپور پولیس نے اسلامیہ یونیورسٹی کے 3 افسران کو منشیات کیس میں گرفتار کیا تھا، ان افسران سے کرسٹل آئس، موبائل فونز سے یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالبات کی نازیبا ویڈیوز، تصاویر اور جنسی ادویات برآمد ہوئی تھیں۔
پولیس تھانہ بغداد الجدید نے جامعہ کے ڈائریکٹر فنانس ابوبکر، چیف سیکیورٹی افسراعجاز شاہ اور ٹرانسپورٹ انچارج محمد الطاف سے منشیات (کرسٹل آئس) برآمد کرکے ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔