اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیل سے سعودی عرب تک ریل نیٹ ورک بنانے کے منصوبے کا انکشاف کیا ہے۔ 27 بلین ڈالر کی لاگت والے اس عظیم توسیعی منصوبے کا مقصد دور دراز علاقوں کو تل ابیب سے جوڑنا اور اس کا دائرہ سعودی عرب تک پھیلانا ہے۔
نیتن یاہو کا یہ اعلان امریکی عہدیداروں کے سعودی عرب کے حالیہ دوروں کے بعد سامنے آیا ہے، یہ اعلان اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان رسمی تعلقات کی جانب ممکنہ اقدامات کی نشاندہی کرتا ہے۔
اسرائیل میں موجودہ سیاسی عدم استحکام نے معیشت کو درہم برہم کر دیا ہے اور اس کے مغربی اتحادیوں کو گزشتہ سات مہینوں سے بے حال کر دیا ہے، نیتن یاہو بشمول ”ایک اسرائیلی پروجیکٹ“ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
اس پروجیکٹ کا مقصد بنیادی کاروباری اور سرکاری علاقوں میں سفر کے اوقات کو دو گھنٹہ کم کرنا ہے۔
اپنے خطاب میں، نیتن یاہو نے مزید کہا کہ مستقبل میں ایلات سے بحیرہ روم تک ریل کے ذریعے سامان کی منتقلی ممکن ہو سکتی ہے اور ممکنہ طور پر ٹرین سروس کو سعودی عرب اور جزیرہ نما عرب تک توسیع دی جا سکتی ہے۔
اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزالیل سموٹرچ نے امید ظاہر کی ہے کہ شمال سے جنوب تک پھیلا ہوا یہ تیز رفتار ریل منصوبہ اگلی دہائی تک فعال ہوسکتا ہے۔