بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے دعویٰ کیا ہے کہ کچھ ڈرونز سرحد پار پاکستان جاتے ہیں اور وہاں سے منشیات اور دیگر چیزیں لے کر واپس آتے ہیں۔
انہوں نے منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ روکنے کے لیے ڈرونز کی رجسٹریشن کو لازمی قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک تقریب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے گاڑیوں کی رجسٹریشن کی طرح ڈرون کی رجسٹریشن بھی لازمی قرار دی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ’بہت سے ڈرونز ہیں جو یہاں سے جاتے ہیں اور سامان لے کر واپس آتے ہیں۔ یہاں پر چلنے والے ڈرونز کی رجسٹریشن ہونی چاہیے۔ میری حکومت نے اس سلسلے میں مرکزی وزارت داخلہ کو خط لکھا ہے‘۔
وزیراعلیٰ بھگوت مان نے کہا کہ دو تین واقعات میں ڈرون پنجاب سے سرحد پار بھیجے گئے جنہیں بعد میں بارڈر سیکیورٹی فورس اور پولیس نے پکڑ لیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ ڈرون رجسٹرڈ ہوتے تو ان کے مالکان کی شناخت ہو سکتی تھی۔