دریائے ستلج میں بہہ جانے والے دو بھارتی پاکستان پہنچ گئے۔ بھارتی عہدیدار کا کہناہے کہ دونوں افراد میں سے ایک شخص مشتبہ ہے، اس کی جانچ کرنی ہوگی۔
انڈیا ٹو ڈے نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ لدھیانہ سے تعلق رکھنے والے دو افراد ہفتہ کے روز فیروز پور سے دریائے ستلج میں بہہ جانے کے بعد پاکستان پہنچے تھے۔
دونوں افراد مبینہ طور پر اس وقت پاکستان پہنچے جب دریائے ستلج میں سرحد سے متصل گاؤں کے مقام پر طغیانی تھی۔
رپورٹ کے مطابق رتن پال اور ہواندر سنگھ نامی دو افراد کو پاکستان میں حراست میں لیا گیا اور اس کے بعد بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کو بھی اطلاع دی گئی۔
اس اطلاع کے بعد بی ایس ایف نے پاکستانی رینجرز کی معلومات کی تصدیق کے لئے پنجاب پولیس سے رابطہ کیا جس نے اس کی تصدیق کی۔
انڈیا ٹو ڈے کے مطابق فیروز پور پولیس کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) بچن سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ’ہمیں اطلاع ملی ہے کہ دو نوجوان ندی کی لہروں کے ذریعے پاکستان پہنچ گئے ہیں، اور انہیں پاکستانی رینجرز نے پکڑ لیا ہے۔ اس کے بعد ہفتہ اور اتوار کو بی ایس ایف اور پاکستان رینجرز کے درمیان فلیگ میٹنگ بلائی گئی۔
انہوں نے کہا، ’دونوں افراد کے ہندوستان واپس آنے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔ دونوں کے اہل خانہ کو مطلع کر دیا گیا ہے اور توقع ہے کہ وہ پاکستان رینجرز سے بی ایس ایف کو ان کی تحویل کی منتقلی کے دوران اس مقام پر پہنچ جائیں گے۔ ہفتہ اور اتوار کو بارڈر سیکیورٹی فورس اور پاکستانی رینجرز کے درمیان فلیگ میٹنگز ہوئیں۔
انڈیا ٹو ڈے کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ ایک اور عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان دونوں افراد میں سے ایک کا پس منظر مشتبہ ہے اور ہمیں اس بات کی جانچ کرنی ہوگی کہ آیا یہ جان بوجھ کر پاکستان جانے کی کوشش تھی یا نہیں۔
انہوں نے کہا، ’ایک نوجوان کے خلاف نارکوٹکس ڈرگس اینڈ سائکوٹروپک سبسٹینس (این ڈی پی ایس) کا ایک مشتبہ کیس پایا گیا ہے۔ ہمیں یہ پتہ لگانا ہوگا کہ آیا کیا یہ جان بوجھ کر گیا اس کا مقصد کیا تھا۔“