روس کی وزارت دفاع نے اتوار کو علی الصبح ماسکو پر تین یوکرائنی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایک ڈرون کو شہر کے مضافات میں مار گرایا گیا، جبکہ دو کو الیکٹرانک وارفیئر سے ناکام بنایا گیا، جن میں سے ایک دفتر سے جاٹکرایا۔
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ”تاس“ نے ایمرجنسی سروسز کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اس دوران ایک سکیورٹی گارڈ زخمی ہوا۔
ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے ٹیلی گرام پر پوسٹ میں بتایا کہ آج رات یوکرائنی ڈرونز نے حملہ کیا، جس سے شہر کے دو دفتری ٹاورز کے اگلے حصے کو تھوڑا سا نقصان پہنچا۔
ماسکو اور اس کا مضافاتی علاقہ یوکرائن کی سرحد اور وہاں جاری تنازعے سے 500 کلومیٹر سے زیادہ کے فاصلے پر ہے، لیکن اس سال کئی ڈرون حملوں میں اسے نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
اتوار کو ہونے والا یہ حملہ حالیہ ڈرون حملوں کے سلسلے کی تازی کڑی ہے جس کا الزام ماسکو نے کیف پر لگایا ہے۔
لیکن کیف نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یوکرین عام طور پر روس پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرتا ہے۔
روسی وزارت دفاع نے اسے ”دہشت گردی کی کوشش“ قرار دیا ہے۔
جمعہ کے روز، روس نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے یوکرائن کی سرحد سے متصل اس کے جنوبی علاقے روستوو میں دو یوکرائنی میزائلوں کو روکا تھا، جس کا ملبہ تاگنروگ شہر پر گرنے سے کم از کم 16 افراد زخمی ہو گئے تھے۔
گزشتہ سال فروری میں ماسکو کی جانب سے اپنی فوجی مہم کے آغاز کے بعد سے یوکرائن کی سرحد سے متصل علاقوں میں باقاعدگی سے ڈرون حملے اور گولہ باری ہوتی رہی ہے، لیکن میزائلوں سے شاذ و نادر ہی نشانہ بنایا گیا ہے۔