وزیراعظم شہبازشریف نے جج کی اہلیہ کے مبینہ تشدد کا شکار رضوانہ کے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کون ہے، اسے خاطر میں نہ لایا جائے، پولیس کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر قانون پر سختی سے عمل کرے۔
سرگودھا سے تعلق رکھنے والی رضوانہ پر مبینہ طور پر جج کی اہلیہ نے بدترین تشدد کیا، اور گزشتہ 6 روز سے بچی لاہور کے جنرل اسپتال میں زیرعلاج ہے، وزیر اعظم شہبازشریف نے بچی پر تشدد کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلی پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ بچی کوعلاج کی بہترین سہولیات کی فراہم کی جائیں اور اس کی زندگی بچانے کے لئے پوری کوشش کی جائے، جب کہ مظلوم لڑکی کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
وزیراعظم نے مزید کہا ہے کہ ظالم اور قانون شکن رعایت کے مستحق نہیں، معاشرہ ایسی اندھیرنگری اور ظلم وجبر کا متحمل نہیں ہوسکتا، ملزم کون ہے اسے خاطر میں نہ لایا جائے، پولیس کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر قانون پر سختی سے عمل کرے۔
واضح رہے کہ لاہور کے جنرل اسپتال کے پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر فرید ظفر نے انکشاف کیا تھا کہ بچی کو زہر دیا گیا ہے، اور میڈیکل بورڈ نے رضوانہ کو زہر دینے کا ٹیسٹ لیبارٹری بھجوا دیا ہے، بچی کے لیے 48 گھنٹے اہم قرار دیے گئے ہیں۔
پروفیسر فرید ظفر نے مزید بتایا کہ رضوانہ کو سیپسیس کی بیماری ہو چکی ہے، سیپسیس کی وجہ خون میں انفیکشن ہے، جو پورے جسم کو متاثر کر رہا ہے، آکسیجن میں کمی کے باعث رضوانہ کی برونکو سکوپی مکمل کر لی گئی ہے۔
میڈیکل بورڈ سربراہ کا کہنا ہے کہ رضوانہ کے ایک سائیڈ کے پھیپھڑوں میں انفیکشن ہے، دوسرے پھیپھڑے میں خون کے لوتھڑے ہیں۔
پروفیسر جودت سلیم کا کہنا تھا کہ انفیکشن اور کلاٹ کی وجہ سے سیچوریشین کم ہو رہی تھی۔
پرنسپل جنرل اسپتال پروفیسر فرید ظفر نے رضوانہ کے میڈیکل بورڈ کے چیک اپ سے قبل بھی آج نیوز سے گفتگو کی تھی ۔ انھوں نے بتایا تھا کہ رضوانہ کی طبیعت آج صبح دوبارہ خراب ہوگئی تھی، رضوانہ کا آکسیجن لیول کم ہوگیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل بورڈ آج دوبارہ بچی کا معائنہ کرے گا، وزیر صحت جاوید اکرم نے بھی ایڈوائس دی ہیں، رضوانہ کے میڈیکل بورڈ میں مزید 2 ڈاکٹر شامل کررہے ہیں، بورڈ میں جناح اسپتال کے کارڈیالوجسٹ کو بھی شامل کیا جارہا ہے۔
گزشتہ روز پروفیسر فرید ظفر نے بتایا تھا کہ رضوانہ کو ابھی بھی آکسیجن کی ضرورت پڑرہی ہے، لیول بہتر ہونے پرآکسیجن اتاردی جاتی ہے جبکہ طبعیت خراب ہوتو دوبارہ لگا دی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رضوانہ کو نرم غذا دی جارہی ہے، اس کے پلیٹ لیٹس پہلے سے بہتر ہیں لیکن ابھی بھی کم ہیں جن میں اضافے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پروفیسر فرید ظفر نے مزید بتایا کہ کینسر سے متعلق خون کے نمونہ کی رپورٹ کلیئر ہے۔