مسلم لیگ ق کے رہنما اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل میں بیٹے کا نام آنے پر کہا ہے کہ اگر کوئی عیب ثابت ہوگیا تو خود بیٹے کو گھر سے نکال دوں گا، جس دن میرے منہ سے الفاظ نکلے میرے مخالفین اس شہر میں رہنے کے قابل نہیں رہیں گے۔
اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل کے حوالے سے الزامات کی ذد میں آئے اپنے صاحبزادے ولی داد چیمہ کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کیا کہنا تھا کہ اسلامیہ یونیورسٹی کا ایک واقعہ ہوا یہ کیسی صحافت ہے کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے بچیوں کے مستقبل کو داو پر لگا دیا گیا اگ اگر کسی کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائیں۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ میں ان خوش قسمت لوگوں میں سے ہوں جن پر ہر چھ ماہ میں ایک نہ ایک الزام تراشی ضرور کی جاتی ہے چائینہ کے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد میں آرہے ہیں جسکی وجہ سے آج ہنگامی طور پر پریس کانفرنس کرنی پڑی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں بلاشبہ بہت گند تھا، جسے وی سی کو صاف کرنا چاہیے تھا، یونیورسٹی میں ہونے والا ایکشن غلط نہیں ہوا ، یہ پہلے ہوجانا چاہیئے تھا، اگر اب بھی ہونے والے واقعے کا نوٹس نہ لیا جاتا تو معاملات اس سے بھی آگے جاسکتے تھے۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ بعض لوگوں نے اپنا ایجنڈا دوسرے کے منہ سے نکلوانے کی کوشش کی، سیاسی مخالفین نے صرف میری بگڑی اچھالنے کے لیئے ایسا گھناونا کھیل کھیلا، ان سب کے خلاف ہتھک عزت کا دعوی دائر کرنے جارہا ہوں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مجھے مناظرے کا چیلنج کرنے والے کوئی تو ثبوت سامنے لائیں، میری پوری زندگی میں بھی اگر مجھ پر کوئی الزام لگا ہو تو میں سزا کا حق دار ہوں، جس دن میرے منہ سے الفاظ نکلے میرے مخالفین اس شہر میں رہنے کے قابل نہیں رہیں گے۔
طارق بشیر نے کہا کہ مجھ پر الزام لگا کہ میں بھاگ گیا ہوں، یہ سب جھوٹ ہے، چیمہ کسی بھی بات پر چھپنے کے دن پیدا ہی نہیں ہوا، چیف منسٹر پنحاب کو یونیورسٹی اسکینڈل معاملے پر جوڈیشل انکوائری کرانے کے لیے خط لکھ دیا ہے، یہ ہمارے خطے کی بچیوں کے مستقبل کا سوال ہے، پروپیگنڈا پھیلانے والوں نے بعد میں بھی یہی کہنا ہے کہ ساری کمیٹیاں چیمہ کو فیور دے رہی ہیں۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ میری سیاسی مخالفت کریں لیکن خدارا اس علاقہ کی بچیوں کے مستقبل کا خیال رکھیں ان ماں باپ کی عزت کا خیال کریں جو اپنی بچیوں کی تعلیم کے لیے پریشان ہیں، والدین اپنی بچیوں کو یونیورسٹی میں داخل کرانے کے لیئے خوف زدہ ہیں، میں کسی کو اپنے علاقہ کی بچیوں کے مستقبل سے کھیلنے کی اجازت نہیں دوں گا، کوئی ویڈیو ہے تو سامنے لائیں، میرے بیٹے میں ایسا کوئی عیب ثابت ہوجائے میں خود اسے گھر سے نکال دوں گا۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ہم ہر کمیٹی کے سامنے جانے کے لیے تیار ہیں، باقی سب کو بھی کمیٹیوں کے سامنے پیش ہونا چاہیئے، جس احسان جٹ کیس کو مجھ سے منسوب کیا جارہا ہے اسے بہاولپور چھوڑے ہوئے ڈھائی سال ہوچکے ہیں، اگر وہ کسی جرم میں پکڑا گیا ہے تو اسے ہمارے ساتھ کیوں منسوب کیا جارہا ہے، میڈیا کے رویے پر دکھ ہوا کہ کسی نے ایک مرتبہ بھی پوچھنے کی کوشش نہیں کی بغیر تحقیق کے بس بھیڑ چال چلتے رہے۔