سوشل میڈیا پر غیر ملکی خاتون کی آمد کی فیک خبر چلانے پر باجوڑ میں پولیس نے نوجوان کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا۔ حالیہ دنوں میں بھارت، چین اور چلی کی خواتین پاکستانی لڑکوں کی محبت میں پاکستان آچکی ہیں۔
خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں غیر ملکی خواتین کی آمد اور ان کی شادیاں کرنے کی خبریں عروج پر ہیں۔
گزشتہ روز باجوڑ کی تحصیل سالار زئی کے علاقے تلی کے رہائشی محمد گلاب نے اپنے دوست کے بارے میں مذاق کے طور پر پوسٹ کی تھی کہ ایک برطانوی دوشیزہ ایلا اپنے محبوب سے ملنے کیلئے تلی سلار زئی پہنچ چکی ہے۔
خبر وائرل ہونے کے بعد پولیس غیر ملکی دوشیزہ کو سیکورٹی فراہم کرنے کیلئے ان کے گھر پہنچی تو معلوم ہوا کہ اس خبر میں کوئی صداقت نہیں۔ جس کے بعد پولیس نے محمد گلاب کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے اس کو فوری طور پر گرفتار کرلیا۔
اہل علاقہ نے محمد گلاب کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے، طنز و مزاح کی خبریں چلنا روز کا معمول بن چکا ہے۔
شہریوں نے مزید کہا کہ پولیس پہلے با وثوق ذرائع سے تصدیق کرے اور اپنے افسران بالا سے ہدایات لیکر کارروائی کرے۔
اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ اگر آئندہ ایسا کوئی واقعہ ہو تو پولیس کو چاہیے کہ علاقے کے مشران سے بھی تصدیق کرے تاکہ اہل علاقہ کیلئے مسائل کھڑے نہ ہوں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل پاکستانی لڑکے کی محبت میں شادی شدہ بھارتی لڑکی دیر بالا پہنچی تھی۔
35 سالہ انجو کا تعلق دہلی سے اور 29 سالہ نصراللہ دیر بالا کے رہائشی ہیں۔
بھارتی خاتون انجو پرساد نے اپنے پاکستانی عاشق نصراللہ سے شادی کرنے کے لیے اسلام قبول کیا ہے اور اب انہیں اپنے اسلامی نام فاطمہ کے نام سے جانا جاتا ہے، انہیں ملک کی ایک ہاؤسنگ کمپنی نے زمین اور رقم بھی تحفے کے طور پر دی۔
بھارت کے بعد چین کی لڑکی بھی خیبر پختونخوا کے لڑکے کی محبت میں پاکستان پہنچی۔ لڑکی نے اسلام قبول کرکے باجوڑ کے جاوید سے نکاح کیا۔
18 سالہ چینی لڑکی گوا فینگ کی جاوید سے سنیپ چیٹ پر 3 سال پہلے دوستی ہوئی، جو محبت میں بدل گئی، اور اس محبت کو ازدواجی زندگی میں تبدیل کرنے گوافینگ دیر لوئر پہنچی۔
بھارت اور چین کے بعد جنوبی امریکی ملک چلی سے آئی خاتون اور پاکستانی نوجوان کی کہانی بھی سامنے آئی۔
چارسدہ آنے والی چھتیس سالہ نیکولی آنار اگلسالوس نے اپنا اسٹیٹس تبدیل کرلیا ہے، انہوں نے اسلام قبول کرنے کے بعد چارسدہ کے رہائشی اکرام اللہ سے شادی کرلی ہے۔
اکرام اللہ نے نمائندہ آج نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ہماری دوستی سوشل میڈیا پر رابطے کے دوران ہوئی تھی، میں ٹک ٹاک بناکر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرتا تھا۔
اکرام کا مزید کہنا تھا کہ نورین ہسپانوی زبان بولتی ہے اور مجھے اپنے ساتھ امریکا لے کر جانا چاہتی ہے۔