پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے چوہدری ظفر کو جیل سے رہائی ملتے ہی دوبارہ گرفتارکرلیا۔ راولپنڈی سے گزشتہ رات گرفتار کی جانے والی پی ٹی آئی رہنما اور سابق رکن پنجاب اسمبلی سمابیہ طاہرکو شناخت پریڈ کیلئے اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی خاتون رہنما پر 9 مئی کے پُرتشدد واقعات میں ملوث ہونے کیخلاف مقدمہ درج ہے۔
پولیس نے گرفتاری کے بعد سمابیہ طاہر کو مقامی عدالت میں ہیش کیا جہاں عدالت نے ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کومسترد کردیا۔
سمابیہ طاہرکوڈیوٹی مجسٹریٹ خالدحیات کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ٓٓٓعدالت نےسمابیہ طاہرکےجسمانی ریمانڈکی استدعامسترد کرتے ہوئے انہیں3 اگست تک شناخت پریڈ کیلئےاڈیالہ جیل بھیج دیا۔
سمابیہ طاہرپر9مئی کےپرتشدد مظاہروں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
دوسری جانب پارٹی ترجمان نے اس حوالے سے دیے جانے والے ردعمل میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی خواتین رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا نیا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
دوسری جانب گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر مملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان کو بھی 2 ماہ 20 دن بعد جیل سے رہا کیا گیا تھا۔
علی محمد خان کو 8 بار گرفتار کیا گیا۔ ان پر من پسند افراد کو ٹھیکے دینے کے الزام کے علاوہ توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں بھی گرفتارکیا گیا۔