ایک تحقیق کے مطابق انسانی جسم کیلئے سوڈا مضرِ صحت ہے لیکن پھر بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے صحت کے مسائل کا شکار ہوجاتی ہے۔
سوڈا مصنوعی مشروبات میں ایک وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے اور آج کل کے اس دور میں ان مصنوعی مشروبات کا دسترخوان پر موجود نہ ہونا معیوب سمجھا جاتا ہے۔
جانیں کہ یہ انسانی صحت پرکس طرح اثراندازہوتے ہیں۔
سر درد، تھکاوٹ، قبض، ہائی بلڈ پریشر ڈی ہائیڈریشن کا اشارہ ہوتے ہیں جو نہ صرف پانی نہ پینے کی وجہ سے نہیں ہوتے بلکہ ان مشروبات میں موجود مصنوعی شوگران کی وجہ بنتی ہے۔
براؤن کیرامل رنگ ان مشروبات میں سب سے عام جزو ہے جو کینسر کا سبب بنتا ہے۔ ان مشروبات کے شوقین افراد کو لبلبے کا کینسر، کولوریکٹل کینسر، اینڈومیٹریئل کینسر، تھائی رائیڈ کینسر اور لیوکیمیا جیسے کینسر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
ان مشروبات میں موجود چینی اور مصنوعی مٹھاس آنتوں کے مائکروفلورا میں تبدیلیوں کا باعث بنتی ہیں۔ نتیجتاً اس سے نہ صرف آپ کے زیادہ کھانے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں بلکہ آپ کے جسم کیلئے آنتوں کے نباتات میں عدم توازن کی وجہ سے غذا کو ہضم کرنا انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔
کیویٹیز کی بنیادی وجہ شوگرہی ہے لیکن ان کاربونیٹڈ مشروبات میں موجود ایک ایسڈ دانتوں کے اینمل کو نقصان پہنچانےکی وجہ بنتا ہے۔
زیادہ چینی کا استعمال دل کی بیماری کے خطرے سے منسلک ہے۔ سوڈا میں چینی اور کیفین کی ناقابل یقین مقدار ہوتی ہے اور یہ دونوں بلڈ پریشر کو بڑھاتے ہیں جو دل کی بیماری کا سبب بنتے ہیں۔
وزن میں اضافہ
ترقی یافتہ ممالک میں ان مشروبات کو موٹاپے جیسی وبا میں اہم کردار ادا کرنے والا سمجھا جاتا ہے۔ ان مشروبات کے ایک ٹِن میں 200 سے زیادہ کیلوریز شامل ہوتی ہیں۔ باقاعدگی سے ان مشروبات کا استعمال آپ کو موٹاپے جیسے خطرے میں ڈال دیتا ہے جودل کی بیماریاں اور ٹائپ 2 ذیابیطس کی شکل میں سامنے آتے ہیں۔