بھارت کے لیجنڈری اداکار نصیر الدین شاہ کا کہنا ہے کہ فلم کی کمائی کا زیادہ حصہ فلم ڈسٹری بیوٹرز اور ایگزی بیٹرز نام کے درندے لے جاتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دی فلم ہیریٹیج فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اداکار کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جو اسکرین کے پیچھے کام کرتے ہیں ان کا معاوضہ نہایت کم ہے۔
نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا کہ یہ ایک کڑوا سچ ہے کہ جو لوگ انتہائی سخت محنت کرتے ہیں ان ہی کی اجرت سب سے کم ہے، وہ سامان اٹھا کر چلتے ہیں، تاروں کی حفاظت کےلیے کمر تک کے پانی میں شوٹ ختم ہونے تک کھڑے رہتے ہیں جبکہ ایسے ملازمین سے کوئی ایک پیالی چائے یا ایک گلاس پانی کو بھی نہیں پوچھتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے افراد کی تنخواہ ان افراد کی تنخوا کا ایک ہزارواں حصہ ہے جو لوگ پنکھوں کے نیچھے بیٹھتے ہیں، شربت پیتے ہیں اور اپنا رعب جماتے ہیں۔
اداکار کے مطابق جب فلم کامیاب ہوجائے تو اس کی اصل ملائی ڈسٹری بیوٹرز اور ایگزی بیٹرز نام کے درندے کھا جاتے ہیں، انہیں نہ کوئی جانتا ہے، نہ ان کی عزت کی جاتی ہے اور نہ ہی کوئی ایوارڈ دیا جاتا ہے۔