وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نگراں وزیراعظم کا نام ایک ہفتے میں فائنل ہوجائے گا، اسمبلیاں مدت سے ایک دو روز پہلے تحلیل ہوجائیں گی، مجھے نگراں وزیراعظم کے حوالے سے کوئی آفر نہیں ہوئی، اسحاق ڈار نے کبھی اپنا نام نگراں وزیراعظم کے لیے نہیں دیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ماضی کی غلطیوں کی درستگی کرنی چاہیئے، ماضی کی غلطیوں کی درستگی نہ کی گئی تو ٹھوکریں کھاتیں رہیں گے۔
وزیردفاع نے کہا کہ موجودہ دلدل سے مل کر کر ہی نکلا جاسکتا ہے، میں ابھی بھی کہتا ہوں ترازو کے پلڑے برابر نہیں، جنرل باجوہ کی مرضی کے بغیر نوازشریف باہر کیسے جاسکتے تھے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں مدت سے ایک، دو روز پہلے تحلیل ہوجائیں گی، مجھے نگراں وزیراعظم کے حوالے سے کوئی آفر نہیں ہوئی، ہم نے چار، پانچ ناموں کو ڈسکس کیا ہے، 2 پارٹیوں نے مل کر چار، 5 نام فائنل کیے ہیں، ان پر دوسری پارٹیوں سے بھی بات کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے نام فائنل کیے ہیں، نگراں وزیراعظم کا نام ایک ہفتے کے اندر فائنل ہوجائے گا، اسحاق ڈار نے کبھی اپنا نام نگراں وزیراعظم کے لیے نہیں دیا، اگلے 5 سال بھی پیپلز پارٹی سے اتحاد کرسکتے ہیں۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ آصف زرداری کے حوالے سے ابھی بھی محتاط ہوں، پیپلز پارٹی نے 2 بار مجھے ذاتی دکھ دیا، میرا خیال ہے ہمیں فوراً الیکشن کرا لینا چاہیئے تھے، اگر فوری الیکشن ہوجاتے تو مسائل ایک برس میں حل ہوجاتے۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی والے استعفے نہ دیتےتو کیا اسمبلیاں چلتیں؟عدلیہ، صحافی اور ہر کوئی کہہ رہا ہے نوازشریف کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔