فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف درخواستیں سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔
9 مٸی کے واقعات سے متعلق داٸر درخواستوں پر سماعت سپریم کورٹ میں یکم اگست کو ہوگی۔
مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں کی سماعت اوپن ہوگی، فیصلے کی تفصیلی وجوہات دی جائیں گی، سپریم کورٹ
چیف جسٹس پاکستان پاکستان عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں قائم 6 رکنی لارجر بینچ سماعت کرے گا، سماعت یکم اگست کو دن ساڑھے 11بجے ہوگی ۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئندہ ہفتے کے لیے ججز روسٹر جاری کر دیا۔
مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں کیخلاف درخواستیں: بغاوت پر سویلین کا خصوصی عدالت میں ٹرائل ہو سکتا ہے، چیف جسٹس
یاد رہے کہ اٹارنی جنرل نے سویلینز کی فہرست پبلک کرنے سے متعلق ہدایات کے لیے مہلت طلب کی تھی۔
واضح رہے کہ حکومت نے9 مئی کے واقعات کے بعد فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف مقدمات ملٹری کورٹ میں چلانے کا فیصلہ کیا تھا اور متعدد افراد کے مقدمات فوجی عدالت میں بھجوائے جاچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی دور میں فوجی عدالتوں سے دی جانیوالی سزائیں سپریم کورٹ میں چیلنج
اس سے قبل آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی سربراہی میں ہونے والی فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے دوران اس عزم کا اظہارکیا گیا تھا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد اوران کے سہولت کاروں اورماسٹرمائنڈز کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔
خیال رہے کہ سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ، سینیئر وکیل اعتزاز احسن، کرامت علی اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف سپیرم کورٹ میں درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔
مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں کیخلاف حکم امتناع سے سپریم کورٹ کا انکار، مقدمات کا ریکارڈ طلب
درخواست گزاروں نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔