ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں دو افراد نے پیر کو قرآن پاک کی بےحرمتی کی۔ اس دوران بظاہر سفید فام دکھائی دینے والی ایک خاتون نے ان سے قرآن کا نسخہ چھینا اور اسے بچانے کی کوشش کرتی رہی۔ خاتون کی ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو مرد قرآن پاک کا نسخہ ایک اسٹول پر رکھے ہوئے ہیں، ٹی شرٹ اور جنیز میں ملبوس ایک جواں سال خاتون جس نے اپنے بال مردوں کی طرح چھوٹے کٹا رکھے ہیں ان تک پہنچتی ہے اور قرآن پاک کا نسخہ اٹھا لیتی ہے۔ وہ قرآن پاک کو لے کر وہاں سے جانا چاہتی ہے لیکن دونوں مردوں میں سے ایک اس کا گلہ دبا لیتا ہےاور اسے پکڑ کر زمین پر گرا دیتا ہے۔
اس دوران موقع پر موجود ایک پولیس اہلکار خاتون اور مرد کو الگ کرتا ہے اور پھر قران پاک کا نسخہ خاتون سے چھین کر دونوں اسلام دشمنوں کے حوالے کردیتا ہے جو بعد میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرتے ہیں۔
اس واقعے کے بعد ایک ہفتے کے دوران مزید تین مرتبہ کوپن ہیگن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی جن میں سے ایک مرتبہ پاکستانی سفارتخانے کے سامنے قرآن پاک کو شہید کیا گیا۔ مجموعی پر چار واقعات پیش آئے، عراق، مصر، ترکی اور پاکستان کے سفارتخانوں کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی۔
عرب نشریاتی ادارے مڈل ایسٹ مانیٹر کے مطابق پیر کو کوپن ہیگن میں عراقی سفارتخانے کے سامنے قرآن پاک کے تحفظ کیلئے آگے بڑھنے والی بظاہر مغربی خاتون دراصل عراق سے تھی۔ بے حرمتی کرنے والے دونوں مرد بھی عراقی تھے۔
خاتون عربی میں دونوں مردوں کو برا بھلا کہتی ہے۔ ایک موقع پر اس کے منہ سے الفاظ نکلتے ہیں ’ قرآن کو کوئی نہیں جلاتا، شرم کرو۔’
خاتون کئی بار، ’القرآن، القرآن‘ پکارتی ہے۔
مکمل طور پر مغربی رنگ میں رنگی اس خاتون کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگ اس کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔
بعض لوگوں کا کہنا تھا کہ خاتون کے فعل سے ثابت ہوتا ہے کہ ہمیں کسی کے بارے میں اس کے ظاہری حلیے کی بنا پر رائے قائم نہیں کرنی چاہیے۔
بعض نے یہ بھی کہاکہ اللہ اسے ہدایت کے راستے پر ڈالے۔