وفاقی وزیربرائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹرشیری رحمان نے حال ہی میں پارلیمنٹ میں وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف کی جانب سے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والی خواتین سے متعلق ریمارکس سے متعلق اپنے طرزعمل پرتنقید کے حوالے سے وضاحت دی ہے۔
شیری رحمان نے اپنی ٹویٹ میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ جس وقت پارلیمنٹ میں خواتین سے متعلق ریمارکس دیے گئے وہ ایک ساتھی کے ہمراہ نیشنل ایڈیپٹیشن پلان پر کچھ نکات شیئرکرنے میں مصروف تھیں اور اگروہ اس دوران اسمبلی ہال میں موجود ہوتیں تو ایسے ریمارکس روکنے کیلئے ضرور مداخلت کرتیں۔
شیری رحمان نے واضح کیا کہ جس وقت وہ اسمبلی ہال پہنچیں تو گفتگو آخری مراحل میں تھیں اس لیے انہیں لگا کہ یہ ایک دوسرے کے خلاف معمول کی سیاسی بحث ہے اور خواتین سے متعلق بالکل بھی نہیں ہے۔
انہوں نے لکھا کہ میں ہرگز ان ریمارکس پر نہیں مسکرا رہی تھی بلکہ مسکراہٹ کہ وجہ یہ تھی کہ کابینہ نے ماحولیات سے متعلق پلان کو اتفاق رائے سے منظورکرلیا تھا جس پردن رات کام کیا گیا تھا۔
شیری رحمان نے مزید لکھا کہ، ’اگر وہ ریمارکس سنتیں تو ضرورمداخلت کرتیں‘۔
واضح رہے خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کی خواتین ارکان سے متعلق کہا تھا کہ یہ اس شخص کی باقیات ہیں جس نے آرمی چیف کو اپنا باپ کہا تھا، اس دورا شیری رحمان کو ننوید قمر کے ساتھ بیٹھا مسکراتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔