بھارت میں عالمی وبائی مرض کورونا کے بعد ملک بھراموات میں اضافہ دیکھا گیا گیا جس کی وجہ سے تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
میڈیا کے مطابق بھارت کے وزیر صحت من سکھ مانڈویا نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ جو افراد کورونا سے متاثر ہوئے تھے ان کی اچانک موت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں لیکن اموات کی تصدیق کے لیے ثبوت کافی نہیں ہیں۔
لوک سبھا میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کے سوال کے جواب میں بھارتی وزیر صحت کا جواب 21 جولائی کو کو سامنے آیا۔
ارکان پارلیمنٹ نے پوچھا تھا کہ کیا کورونا کے بعد ملک بھر میں دل کا دورہ پڑنے سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
مذکورہ سوال کے جواب میں وزیر صحت نے کہا تھا کہ کورونا کے بعد کچھ نوجوانوں کی موت کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں لیکن اس کی تصدیق کرنے کے لیے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بڑھتی ہوئی اموات سے متعلق حقائق جاننے کے لیے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) تین مطالعے کر رہی ہے۔
بھارتی وزیر صحت نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مطالعے کا مقصد بھارت میں 18 سے 45 سال کی عمر کے افراد میں اچانک ہونے والی موت سے وابستہ عوامل کی چانچ پڑتال کرنا ہے۔
دوسرے مطالعے میں 18 سے 45 سال کی عمر کے افراد کے خون کی نالیوں یا دل میں خون کے جمنے کے واقعات پر کورونا ویکسین کے اثرات کو دیکھ رہا ہے۔
وزیر صحت من سکھ مانڈویا نے کہا کہ تیسرے مطالعے کا عنوان ہے ’جوانی میں اچانک موت کی وجہ“ اور یہ ورچوئل اور فزیکل آٹوپسی کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وزارت کی جانب سے صحت اور خاندانی بہبود دل کی بیماریوں سے متعلق صحت سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک پروگرام مختلف ریاستوں میں چلا رہی ہے، جس میں دل کی بیماری کا ان کا اہم حصہ ہے۔
واضح رہے کہ حال میں کچھ ایسے افراد کی موت ہوئی ہے جو بالکل صحت مند تھے، ان کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی، جو پہلے کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل اسٹڈیز (ایمس) کے پروفیسر راکیش یادو نے مارچ میں ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا کوئی واضح ڈیٹا موجود نہیں لیکن ایسے معاملات 10،15 فیصد اضافے کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
نیچرمیگزین میں شائع ہونے والے ’لانگ ٹرم کارڈیو ویسکولر کنزیکنسز آف کووڈ–19‘ جس کا مطلب کورونا کے طویل مدت دل پر پڑنے والے نتائج، اس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جاتا ہے کہ کورونا سے لوگوں میں دل کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں نوجوانوں کی دل بیماری کی وجہ سے ہونے والی اموات کے بارے بڑے پیمانے پر کوئی مطالعہ نہیں کیا گیا ہے۔