متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی رکن رعنا انصار سندھ اسمبلی میں پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر منتخب ہوگئیں۔
ایم کیو ایم کی جانب سے بدھ کے روز سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کے لیے درخواست جمع کرائی گئی تھی جس پر ایم کیو ایم کو جی ڈی اے اور پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کی حمایت حاصل تھی۔
مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی: رعنا انصار کو 24 گھنٹوں میں اپوزیشن لیڈر بنائے جانے کا امکان
متحدہ اپوزیشن کی جانب سے ایم کیو ایم کی رعنا انصار کو اپوزیشن لیڈر کے لیے نامزد کیا گیا جن کی تقرری کا اعلان اسپیکر سندھ اسمبلی نے کیا۔ رعنا انصار کو 69 میں سے 39 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی۔
رعنا انصار کو ایم کیو ایم کے 20، جی ڈی اے کے 10 اور پی ٹی آئی کے 9 منحرف ارکان کی حمایت ملی۔
مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی: رعنا انصار کو قائد حزب اختلاف بننے کیلئے مزید حمایت درکار
رکن سندھ اسمبلی رعنا انصار صوبائی اسمبلی کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر ہیں۔
دوران اجلاس اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے رعنا انصار کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں اپوزیشن لیڈر کی سیٹ پر بیٹھنے کا کہہ دیا۔
اس موقع پر آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ پہلی خاتون راناانصار کواپوزیشن لیڈر تعینات کردیا گیا ہے، جلد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم نے رعنا انصار کو اپوزیشن لیڈر سندھ نامزد کردیا
اسپیکر سندھ اسمبلی نے اجلاس 2 اگست کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا۔
دوسری جانب سندھ اسمبلی میں نومنتخب اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے حمایت پر جی ڈی اے اور دیگر اراکین کا شکریہ ادا کیا۔
مزید پڑھیں: ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون پارلیمانی لیڈر مقرر
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رعنا انصار کا کہنا تھا کہ وقت کم ہے اور مقابلہ سخت ہے، جی ڈی اے کو ساتھ لے کر چلیں گے، نگران حکومت کے مراحل بیٹھ کر طے کریں گے، ایسا نگراں وزیر اعلیٰ لانا ہےجو نگران حکومت کو بہتر طریقے سے چلائے۔
سندھ اسمبلی کی تاریخ میں پہلی بار خاتون پارلیمانی لیڈر بننے والی ایم کیو ایم کی رعنا انصار کو اب سندھ اسمبلی کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر بننے کا اعزاز بھی حاصل ہوگیا، وہ ملک کی کسی بھی صوبائی اسمبلی کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر بھی بن گئیں، ان کی متحدہ قومی موومنٹ سے دیرینہ رفاقت ہے۔
حیدر آباد سے تعلق رکھنے والی رعنا انصار 17 اگست 1966 میں پیدا ہوئیں، انہوں نے ابتدائی تعلیم حیدر آباد میں حاصل کی اور سندھ یونیورسٹی سے اسلامی تاریخ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
رعنا انصار نے 1980 میں ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کی، ان کا شمار حیدر آباد کی متحرک ترین خاتون سیاسی کارکنان میں کیا جاتا ہے۔
رعنا انصار 2005 سے 2010 تک حیدر آباد کے بلدیاتی نظام کا حصہ رہیں، سن 2013 میں ایم کیو ایم نے انہیں خواتین کی مخصوص نشست پر رکن سندھ اسمبلی منتخب کرایا، 2016 میں ایم کیو ایم کی تقسیم در تقسیم کے وقت بھی رعنا انصار پارٹی میں اتحاد کے لیے کوشاں رہیں۔
2018 میں رعنا انصار ایک بار پھر خواتین کی مخصوص نشست پر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئیں، 28 نومبر 2022 کو ایم کیو ایم کی پالیمارنی کمیٹی نے رعنا انصار کو پارلیمارنی لیڈر مقرر کیا۔
یوں رعنا انصار سندھ اسمبلی کی تاریخ میں پہلی خاتون پارلیمانی لیڈر بن گئیں۔
ایم کیوایم کی رعنا انصارکو اب ملک کی کسی بھی صوبائی اسمبلی کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈرہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوگیا ہے۔